|منجانب: پروگریسو یوتھ الائنس|
13 اور 14 جولائی کی درمیانی شب لگ بھگ 2 بجے رینجرز کے متعدد اہلکاروں نے سیاسی کارکن محمد امین کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں ان کے گھر گھس کر اٹھا لیا اور تادمِ تحریر محمد امین لاپتہ ہیں۔ امین گذشتہ کچھ عرصے سے پروگریسو یوتھ الائنس کراچی سے وابستہ ہیں اور مفت تعلیم، طلبہ یونین بحالی، روزگار اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد میں سرگرم عمل ہیں۔
امین پر ابھی تک کوئی ایف آئی آر سامنے نہیں آسکی اور ابھی تک ان کی کوئی خبر بھی نہیں۔ سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیاں ایک معمول بن چکا ہے اور اس فعل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس، محمد امین کی جبری گمشدگی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر امین نے واقعی کوئی جرم کیا ہے تو ان کو سامنے لایا جائے اور مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی کی جائے۔ اسی طرح، امین کے علاوہ کئی اور سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کی اطلاعات بھی منظرِ عام پر آرہی ہیں۔ پروگریسو یوتھ الائنس تمام سیاسی کارکنان کی جبری گمشدگیوں کی پرزور مذمت کرتا ہے اور ان کی فی الفور بازیابی کا مطالبہ کرتا ہے۔
پروگریسو یوتھ الائنس واضح کردینا چاہتا ہے کہ آئی ایم ایف کی گماشتہ سرکار عوام کو رتی بھر سہولیات دینے سے قاصر ہے اور روز بروز عوام پر شدید معاشی حملے کررہی ہے جس کے باعث تعلیم، صحت، اور اشیائے خورد ونوش مہنگی ہوکر عوام کی ایک بھاری اکثریت کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں۔ روزگار ناپید اور بیروزگاری میں ہوشربا اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے میں حکمران اس ظلم، ناانصافی اور استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے والے سیاسی کارکنان کو جبر اور خوف کے ذریعے خاموش کرادینا چاہتے ہیں۔ مگر ہم محنت کش طبقے اور نوجوانوں کے حقوق کی اس جدوجہد سے کسی صورت پیچھے ہٹنے والے نہیں اور یہ عزم کرتے ہیں کہ تمام تر حملوں کو سہتے ہوئے ہم اپنی اس پرامن سیاسی جدوجہد کو جاری رکھیں گے جو کہ ہر پاکستانی شہری کا قانونی و آئینی حق ہے۔
ہم ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ امین سمیت تمام جبری گمشدہ سیاسی کارکنان کو فی الفور بازیاب کیا جائے اور اگر ان کے خلاف کوئی جرم ثابت ہو تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ بصورت دیگر ہم ملک گیر احتجاج کا راستہ اپنانے پر مجبور ہوں گے۔ ہم تمام ترقی پسند سیاسی کارکنا ن سے اپیل کرتے ہیں کہ اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں۔