|منجانب: انفارمیشن سیکرٹری، پروگریسو یوتھ الائنس|
27 جون کو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زیر اہتمام راولاکوٹ میں ایک کنونشن کا انعقاد کیا گیا لیکن کنونشن کے فوراً بعد راولاکوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے سٹوڈنٹ لبریشن فرنٹ کے کارکنان کے خلاف مقدمات درج کرتے ہوئے گرفتاریاں شروع کر دی اور جمہوری اقدار کو بری طرح پامال کیا۔ پروگریسو یوتھ الائنس، سٹوڈنٹ لبریشن فرنٹ کے کارکنان کے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندراج اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتا پے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ جھوٹے مقدمات واپس اور گرفتار کارکن کو رہا کیا جائے۔
تحریر و تقریر کی آزادی اور پرامن احتجاج ہر شہری کا بنیادی آئینی حق ہے۔ آئین کے تحت ہر انسان کا جمہوری حق ہے کہ وہ آزادانہ طور پر اپنے خیالات اور نعروں کا انتخاب کرے اور یہی جمہوریت کا حُسن ہے لیکن درحقیقت سرمایہ دارانہ نظام میں جمہوریت ایک دھوکے اور فریب کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے اور ریاست محض حکمران طبقے کے جبر اور تسلط کو قائم رکھنے کا ایک آلہ ہے۔ آئے روز ایسے واقعات کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے جو کوئی بھی ظلم، جبر، استحصال اور غلامی کے خلاف آواز بلند کرتا ہے تو اس کو غدار اور ملک دشمن ٹھہرا دیا جاتا ہے اور جھوٹے مقدمات اور ننگے جبر کے ذریعے ریاست ان آوازوں کو دبانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ یہ درحقیقت ریاست کی کمزوری کی علامت ہے اور کبھی بھی جبر کے ذریعے تحریکوں یا احتجاجوں کو روکا نہیں جاسکتا۔ پروگریسو یوتھ الائنس یہ مطالبہ کرتا ہے کہ جھوٹے مقدمات واپس لیتے ہوئے گرفتار سیاسی کارکنان کو رہا کیا جائے۔