ملتان: راول اسد کو جیل بھیج دیا گیا!

تحریر: پروگریسو یوتھ الائنس

پروگریسو یوتھ الائنس کے طالب علم رہنما راول اسد کو دو دن کے جسمانی ریمانڈ کے خاتمے پر آج عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق تفتیش مکمل کر لی گئی ہے اور اب انہیں مزید تحویل میں رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ جس پر عدالت نے راول اسد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ان کی ضمانت کی درخواست کے لئے عدالت نے کل کی تاریخ دی ہے۔ 

پروگریسو یوتھ الائنس راول کی رہائی کے لئے ملک گیر احتجاجی کیمپئین کا آغاز کر چکا ہے۔ اس سلسلے میں 14فروری کو ملک کے مختلف شہروں میں راول اسد کی فوری رہائی کے لئے احتجاج کئے گئے۔ ابھی تک لاہور، کراچی، پشاور، ملتان، بہاولپور، ڈیرہ غازیخان، راولاکوٹ اور باغ میں احتجاج کئے گئے۔ اس کے علاوہ 15فروری کو انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبہ نے بھی راول اسد کی فوری رہائی کے لئے احتجاج کیا۔

احتجاج کرنے والوں نے کہا کہ راول اسد پر قائم کیا جانے والا مقدمہ اس بات کا اظہار ہے کہ اس ملک میں تحریر و تقریر کی آزادی اور احتجاج کے حق پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں اور طلبہ اور عام شہری اب اپنی رائے کا اظہار کرنے میں آزاد نہیں ہیں۔ اپنی آواز بلند کرنے کی پاداش میں بغاوت اور غداری کے مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ احتجاج کے چار دن بعد رجسٹر کیا گیا اور پولیس بذات خود مدعی بن کر سامنے آئی ہے۔ تمام تر حقائق اس بات کا اظہار کر رہے ہیں کہ یہ مقدمہ طلبہ اور محنت کشوں کو اپنے حقوق کے دفاع کے لئے منظم کرنے کی جدوجہد کی پاداش میں قائم کیا گیا ہے۔ 

احتجاج کرنے والوں نے یہ بھی کہا کہ اگر راول اسد کو رہا نہ کیا گیا تو وہ اپنے احتجاج کو ناصرف جاری رکھیں گے بلکہ اس سلسلے کو وسیع کرتے ہوئے محنت کشوں کو بھی اس میں شامل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ عوام دشمن حکومت ایک طرف عوام کے تمام تر بنیادی جمہوری حقوق سلب کر رہی ہے اور دوسری طرف بے انتہا مہنگائی، بیروزگاری، نجکاری اور اجرتوں میں کٹوتیوں سے عوام کے معیار زندگی پر تابڑ توڑ حملے کئے جا رہے ہیں۔ احتساب کا جھوٹ بھی شہباز شریف کی رہائی سے عیاں ہو چکا ہے۔ جس سے یہ بالکل واضح ہو چکا ہے کہ اس ملک میں اگر آپکے پاس پیسے ہیں، آپ کا تعلق حکمران طبقے سے ہے یا آپ اس کے دلال ہیں، ظلم کو جائز سمجھتے ہیں، عوام کو بے وقوف بنانے کی ’سیاست‘ کرتے ہیں،پیسے کے نظام کو ازلی و ابدی نظام سمجھتے ہیں اورا سکا پرچار کرتے ہیں تو پھر چاہے آپ نے اربوں کیا کھربوں کی بھی کرپشن کی ہے، قتل کیے ہیں، ڈکیتیاں ماری ہیں، اسلحے سے لے کر منشیات تک کی سمگلنگ کی ہے ، آپ کو با عزت انداز میں رہا کر دیا جائے گا۔ جبکہ دوسری طرف اگر آپ امیر اور غریب کے بچوں کیلئے ایک جیسا تعلیمی نظام مانگتے ہیں، محنت کشوں کی سرکاری اجرت ایک تولہ سونے کے برابر کرنے کی بات کرتے ہیں، محنت کشوں اور انکے بچوں کیلئے بھی ویسی زندگی کی مانگ کرتے ہیں جیسی کھربوں پتی اور انکے بچے گزارتے ہیں، اپنے جمہوری حقوق کیلئے آواز اٹھانے کی بات کرتے ہیں یا آواز اٹھاتے ہیں اور آپکے پاس ایک ٹوٹا پھوٹا موٹر سائیکل ہے اور مہینہ گزارنے تک کے پیسے نہیں تو پھر سمجھ لیں کہ آپ نہ صرف غدار کہلائے جائیں گے بلکہ اس الزام میں اپنے گھر سے جانوروں کی طرح گھسیٹ کر حوالات میں پھینک دیے جائیں گے اور پولیس سے لے کر عدالتوں تک آپکی قسمت کا فیصلہ بغیر کسی تفتیش کے پہلے سے ہی طے کر دیا جائے گا۔ مگر ہم یہاں حکرانوں کو یہ بات واضح کرا دینا چاہتے ہیں کہ طلبہ اور محنت کشوں کے حقوق کی اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور اس جدوجہد میں ریاست اور اس کے اداروں کی طرف سے ہر طرح کے جبر کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہیں۔ 

ریاستی اہلکار ملتان میں پروگریسو یوتھ الائنس کے دفتر کو بند کروانے کے لئے دھمکیوں پر اتر آئے ہیں جو اس ملک کے عوام کے بنیادی جمہوری حقوق پر ایک اور حملہ ہے۔ 
پروگریسو یوتھ الائنس کی قیادت حتمی فتح تک جدوجہد کے لئے پرعزم ہے اور مفت تعلیم کے حق اور طلبہ یونین کی بحالی کی جدوجہد کو ہر قیمت پر جاری رکھنے کا اعلان کرتی ہے۔ پی وائی اے کی سرگرمیوں میں خلل ڈالنے کے تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں کا جواب سیاسی مزاحمت سے دیا جائے گا اور سماج کی مظلوم پرتوں بشمول مظلوم قومیتوں کی تحریکوں سے یکجہتی ان گھٹیا حربوں سے نہیں روکی جا سکتی۔ 

انقلاب کی جدوجہد میں آگے بڑھو!
راول اسد کو رہا کرو!
طلبہ یونین بحال کرو!
دنیا بھر کے محنت کشو ایک ہو جاؤ!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.