| رپوٹ: زر بخت |
26 دسمبر بروز جمعہ محمد پور میں پروگریسو یوتھ الائنس (PYA) کے زیر اہتمام’’مفت تعلیم اور روز گار ہمارا بنیادی حق ہے، جدوجہد کے سوا کوئی راستہ نہیں‘‘کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کا آغاز دن 12 بجے ہوا جسے آصف گشکوری نے چیئر کیا۔ انہوں نے تمام شرکا کو خوش آمدید کرتے ہوئے PYA کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔ اس کے بعد PYA کے آرگنائزر شہریار ذوق نے بحث کا آ غاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں نوجوان مفت تعلیم اور غیر طبقاتی تعلیم کے لیے سر گرداں ہیں، ہر جگہ سرمایہ دارانہ نظام کے تحت تعلیم کا بنیادی حق نوجوانوں سے چھینا جا رہا ہے، پاکستان میں جہاں ایک طرف حکمران تعلیمی اداروں کو بیچ رہے ہیں وہاں دوسری طرف پرائیویٹ اداروں سے تعلیم کا بیوپار کر کے اربوں کا منافع کما رہے ہیں، آج درجنوں سکول پرائیویٹائز کر کے PEF کے زیرانتظام دئیے جا رہے ہیں جس سے محنت کشوں کے بچے بنیادی تعلیم سے محروم ہوتے جا رہے ہیں، یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل نوجوان بھی اپنی اسناد لیے روز گار کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں مگر ان کا کوئی پرسان حال نہیں، جس سے نوجوانوں میں منشیات اور جرائم کا رجحان پروان چڑھ رہا ہے، اگر اس جابرانہ نظام کے تسلط کو نہ توڑا گیا تو سماج انسانوں کے لیے اور خاص طور پر آنے والی نسلوں کے لیے دوزخ بن جائے گا، ان سب ذلتوں کے خاتمے کے لیے ترقی پسند نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، اس جدوجہد کو آگے بڑھانے کے لیے PYA کا پلیٹ فارم بنایا گیا ہے جس میں ملک بھر سے ترقی پسند اور انقلابی نوجوان شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف فیسوں میں کمی کا مطالبہ نہیں کرتے بلکہ فیسوں کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے خاتمہ چاہتے ہیں جو صرف سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ممکن ہے۔ ہم تمام تعلیمی اداروں میں طلبہ یونین کی بحالی اور فارغ التحصیل طلبہ کے لیے روزگار کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بحث کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے زربخت، سچل سر مست، آصف گشکوری، طیب اور فہد شوکت نے اظہار خیال کیا۔ سیمینار میں 50 سے زائد نوجوانوں نے شرکت کی اور PYA کے مطالبات اور پروگرام کو سراہا۔