راولاکوٹ: پونچھ یونیورسٹی میں پی وائے اے رجسٹریشن کیمپ کا انعقاد

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|

پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام 20 جولائی کو پونچھ یونیورسٹی، سٹی کیمپس کے سامنے رجسٹریشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کیمپ کا آغاز صبح 11بجے کیا گیا جو کہ دوپہر 3بجے تک جاری رہا۔ پروگریسو یوتھ الائنس ’’آزادی کنونشن‘‘ کی تیاریوں کے سلسلے میں لگایا گیا یہ پہلا کیمپ انتہائی کامیاب رہا اور طلبہ نے پی وائے اے کی اس کاوش کو بے حد سراہا۔

مفت تعلیم، روزگار کے حصول اور طلبہ یونین کی بحالی کے ساتھ ساتھ کشمیر میں گذشتہ ایک سال سے جاری قومی آزادی کی تحریک کی حمایت کے نعروں کے گرد جاری اس کیمپین کی تمام طلبہ نے حمایت کی۔ انہی نعروں کے گرد شروع کی گئی دستخطی مہم میں 60 سے زائد طلبہ نے پی وائے اے کا حصہ بننے کے عزم کا اظہار کیا۔ خاص طور پر طالبات کی ایک بڑی تعداد نے نا صرف بحث میں حصہ لیا بلکہ دستخطی مہم میں بھی حصہ ڈالا۔ کیمپ کے دوران اس کیمپین کے لئے شائع کیا گیا پی وائے لیف لیٹ بھی بڑی تعداد میں طلبہ میں تقسیم کیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ورکرنامہ، سہ ماہی لال سلام بھی طلبہ نے سٹال سے خریدا۔

کیمپ کا وزٹ کرنے والے طلبہ نے ان کو درپیش بے تحاشا مسائل بھی سامنے رکھے۔ سٹوڈنٹس نے کہا کے پونچھ یونیوورسٹی میں ہر سال فیسوں میں اضافہ کیا جاتا ہے اور تعلیم کے نام پر نوجوانوں کو لوٹا جا رہا ہے اور آج تعلیم حاصل کرنا عام آدمی کے بس سے باہر ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا جبر اپنی انتہاؤں کو چھو رہا ہے۔ اس کے علاوہ یونیوورسٹی میں ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام موجود نہیں۔ طلبہ ہر روز کئی کلومیٹر سفر کر کے یونیورسٹی جاتے ہیں۔ سب سے بڑا مسئلہ یونیورسٹی کی عمارت کا ہے۔ پونچھ یونیوورسٹی کے کسی بھی کیمپس کے پاس کوئی مناسب عمارت موجود نہیں ہے۔ پلازے کرائے پر حاصل کر کے یونیورسٹی کیمپس کھولے گئے ہیں۔ یونیورسٹی میں پینے کا صاف پانی تک نہیں ملتا۔ کوئی پلے گراونڈ موجود نہیں حالانکہ ہر سمسٹر فیس کے ساتھ سپورٹس کی بھی فیس لی جاتی ہے۔ ان سب سہولیات کی عدم موجودگی کے باوجود ہر سال فیسوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔طلبہ نے کہا کہ جب بھی ہم یہ مطالبات لے کر انتظامیہ کے پاس جاتے ہیں تو ہمیں یونیوورسٹی سے نکال دینے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ کچھ طلبہ کو نکالا بھی جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کے آج کوئی بھی تنظیم سٹوڈنٹس کے حقوق کی لڑائی نہیں لڑ رہی۔ سب مفلوج ہو چکی ہیں اور کوئی حل پیش نہیں کر رہی۔ اسی حوالے سے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جس کے اندر وہ منظم ہو کر اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں اور PYA واحد پلیٹ فارم ہے جو نوجوانوں کو درست لڑائی کا راستہ مہیاکر رہا ہے۔ آنے والے دنوں میں کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھی رجسٹریشن کیمپس کا انعقاد کیا جائے گا اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد کو ساتھ جوڑتے ہوئے طلبہ حقوق کی لڑائی کو آگے بڑھایا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.