|رپورٹ: پروگریسیو یوتھ الائنس، لاہور|
18فروری کو گلگت بلتستان کے عوامی رہنما کامریڈ احسان علی کی بے بنیاد مقدمات میں گرفتاری کے خلاف پروگریسیو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں پنجاب یونیورسٹی، جی سی یونیورسٹی، ایف سی یونیورسٹی کے علاوہ لاہور کے دیگر تعلیمی اداروں سے طلبا اور نوجوانوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ریاستی جبر اور کامریڈ احسان علی کی رہائی کے مطالبات سے متعلق بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین ’’رہا کرو رہا کرو، احسان کو رہا کرو‘‘، ’’ہم نہیں مانتے، ظلم کے یہ ضابطے‘‘، یہ جو دہشت گردی ہے، اس کے پیچھے وردی ہے‘‘، ’’ہم کیا مانگیں، آزادی‘‘اور اسی طرح کے دیگر نعرے لگا رہے تھے۔
احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر راشد خالد اور پی وائی اے کے چیئرمین فرحان گوہر نے بات رکھتے ہوئے کہا کہ کامریڈ احسان علی پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ سرمایہ دارانہ ریاست عوامی مسائل کے حوالے سے آواز بلند کرنے والوں کے خلاف تادیبی کاروائیوں میں مصروف ہے اور کامریڈ احسان کو ان کے عوامی مسائل کے حوالے سے ایک انتھک اور طویل جدوجہد کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے یہ ہتھکنڈے کوئی نئے نہیں ہیں بلکہ دیگر صوبوں اور علاقوں میں بھی ریاست حقیقی مسائل ہر بات کرنے والوں کے خلاف یہی اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرتی ہے لیکن اب اس طریقہ کار کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا۔
احتجاجی مظاہرے میں کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج کے انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کیخلاف احتجاج کرنے والے طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا گیا اور احتجاجی طلبہ پر ریاستی تشدد کی پرزور مذمت کی گئی۔
نوٹ: کامریڈ احسان کی گرفتاری کے خلاف گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر علاقوں سے آنے والے ردعمل کے نتیجے میں آج صبح ان کو رہا کردیا گیا ہے جس کے لئے پروگریسو یوتھ الائنس سب کو مبارکباد پیش کرتا ہے۔