لاہور: نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز میں پی وائی اے کے یونٹ کی تشکیل

|رپورٹ: محمد فیضان، انفارمیشن سیکرٹری نمل، لاہور|

22 دسمبر بروز بدھ، کسان ہال میں پروگریسو یوتھ الائنس نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز لاہور (نمل) کی جانب سے ’تقریب حلف برداری‘کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں پروگریسو یوتھ الائنس نمل، لاہور کی نئی کابینہ منتخب کی گئی۔ تقریب میں پروگریسو یوتھ الائنس نمل کے تمام ممبران سمیت یونیورسٹی کے مختلف ڈپارٹمنٹس سے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تیاریاں

اس تقریب کے انعقاد میں پی وائی اے نمل کے کارکنان سمیت طلبہ کی بڑی تعداد کی کاوشیں بھی شامل تھیں۔ انتہائی سخت ڈسپلن والے اس ادارے میں جہاں طلبہ سیاست پر بات کرنا بھی جرم مانا جاتا ہے وہاں ببانگ دہل پورے کیمپس کے طلبہ تک طلبہ حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کا پیغام لے کر جانا یقینا قابل ستائش ہے۔ جیسے ہی پی وائی اے کے کارکنان کی جانب سے نمل میں پی وائی اے کے یونٹ کی تشکیل کی کمپئین کا آغاز ہوا تو طلبہ کی بڑی تعداد کی جانب سے اس قدم کو خوب سراہا گیا۔ دیکھتے ہی دیکھتے کارواں بڑھنے لگا اور عام طلبہ بھی اس کمپئین میں شامل ہوتے گئے اور پی وائی اے کی ممبرشپ لینے کے بعد اس تقریب کے دعوت نامے بھی تقسیم کیے۔

بدقسمتی سے تقریب حلف برداری کے روز ٹرم پیپر ہونے کی وجہ سے طلبہ کی بہت بڑی تعداد اس میں شریک نہ ہو پائی۔ بہر حال اس کے باوجود طلبہ کی بڑی تعداد جس میں طالبات کی بڑی تعداد بھی شامل تھی، نے شرکت کی۔

اس کمپئین کے دوران فلیکس چھپوانے سے لے کر پلے کارڈز بنانے تک تمام انتظامات پی وائی اے نمل لاہور کے کارکنان خود کیے اور ان کا تمام تر خرچہ بھی کیمپس کے طلبہ کی مدد سے پورے کیے۔ اس کے لیے کیمپس میں طلبہ سے چندہ اپیل کی گئی اور طلبہ کی بڑی تعداد نے اس میں اپنا حصہ ڈالا۔

تقریب حلف برداری

تقریب میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض پروگریسو یوتھ الائنس نمل، لاہور کے کارکن بابر علی نے سرانجام دیئے۔ بابر نے تقریب کے آغاز میں تقریب کے مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت طلبہ کو درپیش تمام مسائل جیسے فیسوں میں مسلسل اضافہ، تعلیمی اداروں میں بڑھتے ہوئے جنسی ہراسانی کے واقعات، مہنگی ٹرانسپورٹ، اور بے روزگاری کے ذمہ دار پاکستان کے حکمران ہیں۔ یہ خود تو عیاشیاں کرتے ہیں، بیرون ممالک میں جائیدادئیں بناتے ہیں، اپنی اولادوں کو بیرون ممالک میں مہنگی تعلیم دلواتے ہیں جبکہ پاکستان کے محنت کشوں کی اولادوں کیلئے تعلیم اتنی مہنگی کر دی ہے کہ وہ تعلیمی ادارے کا چہرہ بھی اب نہیں دیکھ پا رہے۔ اگر قسمت سے کوئی طالب علم کسی سرکاری تعلیمی ادارے میں داخل ہو بھی جائے تو ذلیل و خوار ہو کر رہ جاتا ہے۔ ایسے میں پی وائی اے پاکستان بھر میں طلبہ اور نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر منظم کر رہا ہے تا کہ ان حکمرانوں کے خلاف ایک قوت تشکیل دی جا سکے جو بزور طاقت ان لٹیروں سے اپنا حق چھین سکے۔ اس مقصد کیلئے ملک کے تمام تعلیمی اداروں میں پی وائے کی تنظیم سازی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ اسی سلسلے میں آج نمل، لاہور میں پی وائی اے کا یونٹ تشکیل دیا جا رہا ہے۔

تقریب کا پہلا مقرر انگریزی ڈپارٹمنٹ کا طالب علم محمد ادریس تھا۔ ادریس نے طلبہ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کے آج طلبہ اور نوجوانوں کو اپنے حقوق کی خاطر متحد ہو نا ہو گا۔ جس دن طلبہ اور نوجوان منظم ہو گئے اس دن دنیا کی کوئی طاقت انہیں اپنا حق لینے سے نہیں روک سکتی۔

تقریب کی اگلی مقرر نمل کی طالبہ مریم عابد تھی۔ مریم نے تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو بالعموم اور طالبات کو بالخصوص درپیش آنے والے جنسی ہراسانی کے مسئلے پر بات کی۔ مریم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیوں میں موجود ہراسمنٹ کمیٹیاں خود ہراسانی کرنے والے پروفیسران اور انتظامیہ کے لوگوں پر مشتمل ہوتی ہیں۔ یہ مضحقہ خیز ہے! طلبہ کو خود اپنی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیاں بنانی ہوں گی، جن میں ہر تعلیمی ادارے کے تمام طلبہ کی جمہوری نمائندگی ہو۔ اسی طرح اس مسئلے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

مریم کے بعد نمل کے ہی طالب علم محبوب الٰہی نے بات کی۔ محبوب نے طلبہ یونین کی اہمیت پر بات کی۔

اس تقریب میں پروگریسو یوتھ الائنس لاہور کے آرگنائزر ثناء اللہ جلبانی نے خصوصی شرکت کی۔ ثناء اللہ نے اپنے خطاب کا آغاز پی وائی اے نمل کے کارکنان کو اس کامیاب تقریب کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ مستقبل میں نمل سمیت ملک بھر کے طلبہ کے حقوق کی جدوجہد میں آج منتخب ہونے والی کابینہ کا قلیدی کردار ہوگا جو ناصرف طلبہ کو درپیش مسائل کے خلاف ان کی جدوجہد میں ان کے ساتھ شامل رہے گی بلکہ اپنی انقلابی کاوشوں سے طلبہ میں جدوجہد کرنے کا جوش بھی پیدا کرے گی۔ ثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ آج ہمیں طلبہ کے مسائل کو سمجھنے کے لئے اس نظام کو سمجھنا ہو گا۔ یہ سرمایہ دارانہ نظام آج اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے دو چار ہے اور یہاں کے حکمران اس کا سارا بوجھ محنت کشوں پر ڈال رہے ہیں جس کے باعث آج محنت کشوں کے بچوں سے تعلیم چھینی جا رہی ہے۔ مستقبل میں یہاں کے حکمرانوں کی جانب سے ہم پر مزید حملے کیے جائیں گے جو آج ہونے والے حملوں سے بھی زیادہ شدید ہوں گے۔ ایسے میں ہمیں متحد ہو کر اس نظام کہ خلاف جدوجہد کرنا ہو گی۔ اور سرمایہ داری کے خلاف سوشلسٹ نظریات کی بنیاد پر جدوجہد کر کے ہی کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

تقریب میں آئے پروگریسو یوتھ الائنس لاہور کے کارکن باسط نے انقلابی شاعر حبیب جالب کی نظم ’مشیر‘ پڑھ کر سنائی۔

اس کے بعد پروگریسو یوتھ الائنس لاہور کے کارکنان کی جانب سے تیار کیا گیا انقلابی گیت پیش کیا گیا جس میں بیروزگاری کو موضوع بنایا گیا تھا۔

گیت کے بعد پروگریسو یوتھ الائنس لاہور کے آرگنائزر ثناء للہ جلبانی نے پی وائی اے نمل یونٹ کی نو منتخب کابینہ سے حلف لیا۔

کابینہ کے ارکان

شاہد خان (صدر)
افیفہ حیات (نائب صدر)
محبوب الٰہی (جنرل سیکریٹری)
محمد فیضان (انفارمیشن سیکرٹری)
محمد ادریس (فنانس سیکرٹری)
مریم عابد (سٹڈی سرکل انچارج)

نومنتخب کابینہ نے عہد کیاکہ نمل یونیورسٹی سمیت ملک بھر کے طلبہ کے حقوق کی جدوجہد کو دیانتداری اور جرات کے ساتھ آگے بڑھایا جائے گا۔ نمل یونیورسٹی میں کسی بھی طالب علم کے ساتھ ہونے والی زیادتی کو اپنے ساتھ زیادتی سمجھا جائے گا اور ”ایک کا دکھ، سب کا دکھ“ کی بنیاد پر طلبہ سیاست کو پروان چڑھایا جائے گا۔ ہر اس قوت کے خلاف آواز بلند کی جائے گی جو طلبہ و نوجوانوں کے خلاف ہوگی۔ بالخصوص فیسوں میں اضافے اور جنسی ہراسانی کے خلاف بھرپور جدوجہد کی جائے گی۔ پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے ملک گیر سطح پر جاری طلبہ یونین کی بحالی، مفت تعلیم کے حصول اور ہراسمنٹ کے خلاف جدوجہد میں بھرپور قردارادا کیا جائے گا، اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے اور سوشلزم کیلئے جدوجہد کو تیز کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.