|رپورٹ: خالد جمالی|
پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام30 جنوری کو دادو میں مقامی تعلیمی ادارے میں تاریخی مادیت پر لیکچر پروگرام منعقد ہوا جس پر خالد جمالی نے لیکچر دیا۔ پروگرام میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے طلبہ زیادہ تعداد میں شریک تھے۔
لیکچر میں خالدجمالی نے کمیونیکیشن کے اوائلی ذرائع، سماج کے وجود میں آنے، عورت کے زراعت کی پیداوار میں کردار، وادئ دجلہ و فرات میں لکھنے پڑھنے کے فن کی ایجاد، مختلف نظاموں کی تاریخ، ماضی کے نظاموں کے بحران اور ان کے خاتمے کے اسباب، ماضی کے سماجوں میں تعلیم کی حکمران طبقے تک محدودیت، برطانیہ اور فرانس کے سرمایہ دارانہ انقلابات، سرمایہ دارانہ نظام میں تعلیم اور دولت کے چند ہاتھوں میں ارتکاز، جدیدیت اور پسماندگی، ملکیت کے سوال اور سوشلسٹ انقلاب بطور حل پر بات کی۔ انہوں نے طلبہ کو بتایا کہ 8 امیر ترین لوگوں کے پاس ساڑھے تین ارب لوگوں سے زائد دولت ہے اور انڈیا کے 57 لوگوں کے پاس انڈیا کے 91 کروڑ لوگوں کہ برابر دولت ہے اور دنیا کی سب سے زیادہ غربت ہندوستان اور چین میں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 8 امیر ترین لوگوں میں کم سے کم دو کا تعلق تو انفارمیشن ٹیکنالوجی سے ہے جو بل گیٹس اور مارک زوکربرگ ہے۔ مارک زوکربرگ 13 سال کے بہت قلیل عرصے میں شاید سب سے جلد امیر بننے والا آدمی ہے۔ سماجی حقیقتوں اور معاشی اعداد و شمار کے ذریعے خالد جمالی نے سوشلزم کی جدوجہد کو حقیقی جدوجہد ثابت کیا۔
آخر میں انہوں نے ارسطو کا قول نقل کیا کہ انسان جب اپنے پیٹ کی فکر سے آزاد ہونگے تو وہ سائنس اور فن کی طرف راغب ہونگے۔ لیکچر پروگرام میں میں سر فدا حسین کے علاوہ14طلبہ نے شرکت کی جن میں چار طالبات بھی شامل تھیں۔ لیکچرکے اختتام پر طلبہ نے سوالات پوچھے جن کے خالد جمالی نے جوابات دیئے۔ جس کے ساتھ ہی لیکچر پروگرام کا اختتام ہوا۔
One Comment