دادو: ’’پاکستان اور سی پیک‘‘ لیکچر پروگرام کا انعقاد

|رپورٹ: خالد جمالی|

پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام  ’’پاکستان اور سی پیک‘‘ کے موضوع پر گذشتہ روز  دادو میں ایک لیکچر پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ لیکچر  کریم جمالی نے دیا۔ 

کریم  نے کہا کہ سرمایہ دارانہ میڈیا میں سی پیک کہ متعلق بہت لکھا اور بتایا جا رہا ہے مگر وہ سب یک طرفا اور خوشامد پر مبنی ہے اور سیاسی پارٹیاں اس پر تنقید کرنے کہ بجائے الٹا اس کی تعریف اور اس کو ویلکم کہہ رہی ہیں۔ کریم نے کہا کہ پاکستان  جب یہ برطانیہ کی ہندوستان کی تقسیم کے نتیجے میں وجود آیا تو یہ ملک معاشی لحاظ سے نحیف اور کمزور ملک تھا۔ اس وقت سے لیکر آج تک مختلف اداروں اور ممالک کے قرض اور مفادات میں چلتا رہا ہے۔ آج پھر چینی حکمران طبقہ اپنے معاشی مفادات اور سامراجی عزائم کے لئے  ’’ون بیلٹ۔ ون روڈ‘‘ منصوبے پر گامزن ہے۔ سی پیک بھی اس کے انہیں سامراجی مفادات کی تکمیل کا منصوبہ ہے۔  کریم نے شرکا کو بتایا کہ سی پیک کی مد میں آنے والا پیسہ قرضے کی شکل میں ہم پر مسلط کیا جا چکا ہے اور وہ بھی بہت بھاری شرح سود پر۔  اس نے کہا کہ چائنہ اپنی صنعتی اشیا اور صنعتی پیداوار اپنے مغربی صوبے سنکیانگ کہ ذریعے مشرق وسطی، افریقہ اور عرب ممالک تک لے جا کر بیچنا چاہتا ہے۔ سنکیانگ صوبے سے 8 ممالک کی سرحد ملتی ہے جسے بروئے کار لا کر چائنہ اپنی صنعت کو چلانا اور معاشی بحران سے بچنا چاہ رہا ہے۔

اس کے بعد حاضرین نے موضوع کے حوالے سے مختلف سوالات کئے جن کے جواب  خالد جمالی نے دئیے۔  سی پیک پر اس لیکچر  پروگرام میں چیئر کے فرائض  مشتاق جمالی نے ادا کئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.