کراچی: ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کراچی|

پروگریسو یوتھ الائنس، کراچی کے زیرِ اہتمام مورخہ 16 جنوری، بروز ہفتہ ارتقاء سینٹر گلشن اقبال میں ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول میں دو سیشن رکھے گئے اور سکول کو کامریڈ جلال جان نے چیئر کیا۔ پہلا سیشن ”آرٹ اور انقلاب“ کے موضوع پر مشتمل تھا، جبکہ دوسرا سیشن ”بالشوازم، راہِ انقلاب“ کے موضوع پر تھا۔

پہلے سیشن کا آغاز کامریڈ میزان راہ نے اپنی تفصیلی لیڈ آف سے کیا۔ کامریڈ نے اپنی لیڈ آف میں آرٹ کے ابتدائی کردار، ”Hunter Gatherer” سماج سے آج کے موجودہ سرمایہ دارانہ نظام میں آرٹ کے کردار پر مفصل بحث کی۔ اس کے بعد سوالات کا سیشن ہوا اور بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے دیگر شرکاء نے بحث میں حصہ لیا۔ پہلے سیشن کے دیگر مقررین، جن میں انعم خان، جلال جان، عادل عزیز اور پارس جان شامل تھے۔ سیشن کا اختتام کامریڈ میزان نے ایک غیر طبقاتی سماج میں آرٹ کے کردار کو سمجھاتے ہوئے کیا اور کہا کہ آج اس عہد میں مارکس وادیوں کے لئے ضروری ہو گیا ہے کہ انقلابی پارٹی کی تعمیر کو تیز تر کیا جائے اور ایک حقیقی انسانی سماج کی بنیاد رکھتے ہوئے آرٹ کو سرمائے کے تسلط سے آزاد کیا جائے۔ ایک ایسا سماج تعمیر کیا جائے جس میں حقیقی آرٹ تخلیق ہو۔

اس کے بعد دوسرے سیشن کا آغاز ہوا جس کا موضوع ”بالشوازم، راہِ انقلاب“ تھا۔ اس موضوع پر بحیرہ یونیورسٹی کے طالب علم اور پروگریسو یوتھ الائنس، کراچی کے آرگنائزر کامریڈ عادل عزیز نے لیڈ آف دی۔ عادل نے انتہائی مفصل مگر آسان الفاظ میں بالشویک پارٹی کی تاریخ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں آج کے عہد کے انقلابیوں کے لئے اسباق موجود ہیں کہ کس طرح محض چند سالوں میں بالشویک پارٹی ایک چھوٹے گروہ سے ایک وسیع تر محنت کش طبقے کی پارٹی بنی۔ اس کے بعد سوالات اور کنٹری بیوشن کا سلسلہ شروع ہوا۔ دوسری سیشن میں کنٹری بیوشن میں حصہ لینے والے دیگر مقررین میں ثناء زہری اور میزان راہی نے بحث کو مزید آگے بڑھایا۔

آخر میں کامریڈ عادل نے سیشن کا سم اپ کرتے ہوئے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیے اور بحث کے اختتام پر جامع اور تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کامریڈ لینن کے تاریخی الفاظ ادا کیے کہ، ”ایک انقلابی پارٹی ایک نظریہ پھر نظریہ اور پھر نظریہ اور لا ئحہ عمل اور پھر حربے پر مشتمل ہوتی ہے۔“ انہوں نے کہا کہ صرف مارکسزم کے حقیقی انقلابی نظریات سے لیس ہو کر ہی ایک حقیقی انقلابی پارٹی کی تعمیر کی جا سکتی ہے۔ آخر میں انٹرنیشنل گا کر سکول کا اختتام کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.