|رپورٹ: عرفان منصور، مرکزی انفارمیشن سیکریٹری، پی وائی اے|
گزشتہ روز پروگریسو یوتھ الائنس کی مرکزی کمیٹی کا آنلائن اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں گلگت بلتستان سے لے کر گوادر تک ملک بھر کے مختلف علاقوں سے پی وائی اے کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
میٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے پی وائی اے کے مرکزی صدر فضیل اصغر کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے خلاف پورے ملک میں شدید غم و غصہ موجود ہے، جس کا اظہار حالیہ بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاجوں اور ہڑتالوں میں ہمیں نظر بھی آرہا ہے۔ پورے ملک کے نوجوانوں میں اس وقت ایک انقلابی تبدیلی کی شدید خواہش موجود ہے مگر کوئی بھی سیاسی پارٹی یا رجحان سماج کی انقلابی تبدیلی کی بات نہیں کر رہا۔ اسی لیے نوجوانوں اور طلبہ میں بظاہر مایوسی بھی نظر آتی ہے۔
یونیورسٹیوں سے لے کر ٹی وی چینلوں تک نوجوانوں کو ایک ہی درس دیا جا رہا ہے کہ بس اپنے آپ کو محفوظ کرو اور سماج کو تبدیل کرنے کی سوچ چھوڑ دو۔ حکمران انہیں یہ احساس دلانے کی کوششیں کر رہے ہیں کہ انقلابی تبدیلی ممکن نہیں ہے اور یہ نوجوان اور محنت کش عوام محض کیڑے مکوڑے ہیں جو کچھ نہیں کر سکتے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ انسانوں کی تذلیل ہے۔ ہاں یہ درست ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں، بینکوں،فیکٹریوں، اور جاگیروں کے مالک، جج، جرنیل، بیوروکریٹ، سیاست دان انقلابی تبدیلی نہیں لا سکتے۔ یہ سب تو سرمایہ دارانہ نظام میں حکمران ہیں جو محنت کشوں کی محنت پر عیاشیاں کر رہے ہیں۔ اسی لیے ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے ہی سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
اس صورت حال میں پی وائی اے پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم طلبہ و نوجوانوں کے پاس یہ پیغام لے کر جائیں کہ سماج کی انقلابی تبدیلی ممکن ہے اور ایک ایسی تنظیم موجود ہے جو امیروں کے سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ ہم انہیں سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد میں شامل کریں۔ پی وائی اے پاکستان کے تمام ترقی پسند طلبہ و نوجوانوں کی تنظیم ہے، وہی اسے تعمیر کریں گے اور محنت کشوں کی قیادت میں سوشلسٹ انقلاب کو کامیاب کریں گے۔
میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک گیر سطح پر دو کمپینز شروع کی جائیں گی۔
جن میں پہلی ”سوشلسٹ انقلاب ہی واحد حل ہے“ کے نام سے ہے۔ اس کیمپئین کے سلسلے میں ایک نیا لیف لیٹ اور ایک ویب سائٹ پبلش کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں میں پوسٹر چسپاں کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا۔
دوسری کمپئین جنسی ہراسانی کے خلاف ہے۔ جس میں بالعموم پدر سری سماج (Patriarchy) کے ایک سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے خاتمے کا پیغام طلبہ و نوجوانوں تک لے کر جایا جائے گا اور بالخصوص کیمپس کے اندر ہراسمنٹ کی روک تھام کیلئے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کی جمہوری طور پر منتخب شدہ اینٹی ہراسمنٹ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ اس کمپئین کیلئے ایک لیف لیٹ شائع کیا جائے گا اور مختلف پروگرام، ریلیاں، سٹڈی سرکل سمیت دیگر طریقوں سے اپنا پیغام طلبہ و نوجوانوں تک لے کر جایا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایک کتابچہ بھی شائع کیا جائے گا جس میں عورت کی محکومی کی وجوہات اور ان کے انقلابی حل کو واضح کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں اگلے ماہ اکتوبر میں ’ملک گیر ڈے آف ایکشن‘ منعقد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جس کی تاریخ اگلے اجلاس میں طے کی جائے گی۔
اس کے علاوہ پی وائی اے کے ترجمان اور ترقی پسند طلبہ و نوجوانوں کے نمائندہ سہہ ماہی میگزین ”ہلہ بول“ کا نیا شمارہ اسی مہینے شائع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
آخر میں پی وائی اے کے تمام شہروں اور علاقوں کے آرگنائزرز نے اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں پی وائی اے کی موجودہ سرگرمیوں اور کارکردگی کی رپورٹ پیش کی اور مستقبل کے اہداف کے ٹارگٹس لینے کے ساتھ ساتھ انہیں عملی جامہ پہنانے کیلئے اپنی حکمت عملی بیان کی۔
میٹنگ کا اختتام اس جذبے کے ساتھ کیا گیا کہ سماج کی انقلابی تبدیلی کے خواہاں نوجوانوں کی اصل جگہ پی وائی اے ہے، لہٰذا انہیں جلد از جلد اس انقلابی کارواں کا حصہ بنایا جائے گا، تا کہ انسان دشمن سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کیلئے درکار انقلابی پارٹی کو تیزی سے تعمیر کیا جا سکے۔
پروگریسو یوتھ الائنس کا ممبر بننے کے لیئے یہاں کلک کریں!