کشمیر: پونچھ یونیورسٹی راولاکوٹ میں پروگریسو یوتھ الائنس کا رجسٹریشن کیمپ

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|

گذشتہ روز پونچھ یونیورسٹی راولاکوٹ، سپلائی کیمپس کے باہر پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے رجسٹریشن کیمپ لگایا گیا۔ کیمپ کا آغاز دن 11بجے کیا گیا جو کہ 2بجے تک جاری رہا۔ اس دوران طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے کیمپ کا وزٹ کیا اور کیمپ پر موجود پی وائے اے کے سرگرم کارکنان کے ساتھ طلبہ مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے رہے۔ یاد رہے کہ پروگریسو یوتھ الائنس اس وقت پورے کشمیر میں مفت تعلیم، روزگار کے حصول اور طلبہ یونین کی بحالی کے ساتھ ساتھ لائن آف کنٹرول کے اس پار جاری قومی آزادی کی تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کمپین جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ کیمپ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا۔ اس کمپین کا اختتام 18اگست کو ’’آزادی کنونشن‘‘ کی صورت میں ہوگا جس میں پورے کشمیر کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے نوجوان شرکت کریں گے۔

پونچھ یونیورسٹی کے اس کیمپس کے باہر بھی یہ کیمپ گذشتہ کیمپوں کی طرح ایک کامیاب کیمپ رہا۔ 80سے زائد طلبہ نے طلبہ مسائل کے حوالے سے جاری اس کمپین کی حمایت کرتے ہوئے پی وائے اے کا حصہ بننے کے عزم کا اظہار کیا جس میں ایک بڑی تعداد طالبات کی بھی تھی۔ کیمپ میں موجود مارکسی لٹریچر میں بھی طلبہ نے دلچسپی ظاہر کی اور کئی طلبہ نے لٹریچر خریدا۔ کیمپ کا وزٹ کرنے والے طلبہ کے ساتھ درپیش مسائل کے حوالے سے بحث و مباحثہ بھی چلتا رہا۔ اس دوران طلبہ نے یونیورسٹی میں درپیش بے شمار مسائل کر بھی ذکر کیا۔،طلبہ کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کے اس کیمپس کی کوئی باقاعدہ عمارت تک موجود نہیں ہے اور طلبہ دوکان نما کمروں میں کلاسیں لینے پر مجبور ہیں۔ دیگر سہولیات کے ذکر کرنا تو ویسے ہی ایک بھونڈا مذاق لگتا ہے۔ فیسیں ہیں کہ بڑھتی جا رہی ہیں لیکن ٹرانسپورٹ، ہاسٹلز جیسی انتہائی بنیادی سہولیات تک موجود نہیں۔ اگر ہم اس کے خلاف کوئی سوال اٹھائیں تو ہمیں فیل کرنے اور یونیورسٹی سے نکال دینے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ طلبہ نے پی وائے اے کے دیگر مطالبات کی طرح طلبہ یونین کی بحالی کے مطالبے کی بھی حمایت کی تاکہ کوئی تو ایسا ادارہ ہو جہاں وہ اپنے حقوق کی بات کرسکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ طلبہ نے اس وقت موجود طلبہ تنظیموں کے بارے میں اپنے خدشات کا بھی کھل کر اظہار کیا اور کہا کہ ہم اپنے مسائل کا حل تو چاہتے ہیں مگر یہ غنڈہ گردی برداشت نہیں کرسکتے۔ آنے والے دنوں میں پی وائے اے کا حصہ بننے والے ان طلبہ کے ساتھ میٹنگز بھی جائیں گی اور ان کی نظریاتی تربیت کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.