|رپورٹ: صوبائی پریس سیکرٹری، پی وائی اے بلوچستان|
مکران، جھالاوان اور لورالائی میڈیکل کالجز میں داخلوں اور کلاسز کا آغاز نہ کرنے کیخلاف مذکورہ تین نئے میڈیکل کالجز کے متاثرین طلبہ نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا ہوا ہے، جس میں متاثرہ طلباء کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان تین نئے میڈیکل کالجز میں کلاسز کا باقاعدہ آغاز کیا جائے۔
پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان میں نئے تعمیر شدہ میڈیکل کالجز میں تعلیمی سلسلے کے عدم اجراء کیخلاف طلبہ کے احتجاجی کیمپ کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور انکے تمام تر مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتی ہے۔ احتجاجی کیمپ میں متاثرین طلبہ سے بات کرتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس کے صوبائی جنرل سیکرٹری امیر ایاز نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم کے حوالے سے نااہل حکمرانوں اور مقتدر قوتوں کیوجہ سے پورا تعلیمی نظام درہم برہم ہے جسکی وجہ سے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے شدید زبوں حالی کے شکار ہیں۔ مذکورہ تین نئے میڈیکل کالجز کے لیے طلبہ کا انتخاب بھی ہوا ہے اور کالجز ہذا میں ایک بیچ پہلے ہی سے داخل ہے مگر نئے طلبہ کی تاحال کالجز میں کلاسز کے آغاز کے سلسلے میں کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ مگر اس پورے عمل میں یہ بات سامنے آرہی ہے کہ PMDC کیساتھ رجسٹریشن نہیں ہوئی ہے جوکہ طلبہ کیساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ حالانکہ پچھلے سال مذکورہ تین کالجز میں طلبہ پڑھ رہے ہیں اور پورا عملہ بدستور موجود ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی طرف سے تعلیمی بجٹ میں کٹوتی اور کمی کیوجہ سے HEC اور PMDC کے تعلیمی بجٹ میں حالیہ کٹوتیوں کے پیش نظر ملک بھر کے تعلیمی اداروں سمیت بلوچستان میں تعلیمی سلسلہ شدید مشکلات کا شکار ہے جسکی واضح مثالیں جھالاوان، مکران اور لورالائی میڈیکل کالج ہیں۔ ان کالجوں کے طلبہ کے داخلوں اور کلاسز کی عدم شروعات کیوجہ سے طلبہ اور والدین شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔ مگر دوسری طرف ان نااہل حکمرانوں، مقتدر قوتوں اور کرپٹ بیوروکریسی کو کوئی پرواہ نہیں ہے، کیونکہ ان مذکورہ افراد کے بچوں کا صوبے کے تعلیمی اداروں کیساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
پروگریسو یوتھ الائنس صوبے کے تین نئے تعمیر شدہ کل میڈیکل کالجوں میں تعلیمی سلسلہ شروع نہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور ان نااہل حکمرانوں سے پر زور الفاظ میں مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان نئے تعمیر شدہ تین میڈیکل کالجوں میں تعلیمی سلسلے کے آغاز کو بروقت یقینی بناتے ہوئے طلبہ کے قیمتی وقت کو ضائع ہونے سے بچائیں، تاکہ تعلیمی اداروں سے تخلیقی طلبہ نکل کر صوبے اور سماج کی بہتری کے لیے اپنی خدمات سر انجام دے سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان میں تعلیم کی زبوں حالی کیخلاف اور تعلیمی نظام کے بہتری کے لیے صوبے اور ملک بھر کے طلبہ سے پرزور اپیل کرتی ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار اد کریں۔