کشمیر: پونچھ یونیورسٹی (سپلائی کیمپس)کے طلباء کا احتجاجی مظاہرہ

|رپورٹ:پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|

پونچھ یونیورسٹی سپلائی کیمپس راولاکوٹ کے طلباء نے 26مارچ 2019ء کو یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا ۔ طلباء کا کہنا ہے کہ ’فیس ریفنڈ‘ سکیم کے تحت جن طلباء کا ایڈمیشن کیا گیا تھااُنہیں دو سمیسٹر کے دوران بھی فیس واپس نہیں دی گئی۔لیپ ٹاپ سکیم کی کرپشن میں ملوث DSAکو کنٹرولر امتحانات لگا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مالیاتی بحران کا بہانہ بنا کر فیس واپسی سے انکار کر دیا گیا جو کہ طلباء کے ساتھ ناانصافی ہے۔ طلباء سے لاکھوں روپے فیس لینے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ انہیں کوئی بھی بنیادی سہولت نہیں فراہم کر رہی۔ یونیورسٹی میں مختلف شعبہ جات میں فیس 23ہزار سے85ہزار فی سمیسٹر ہے جو کہ عام محنت کش گھروں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے ادا کرنا ناممکن ہے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ ہم انتظامیہ اور حکومت وقت کے تعلیم دشمن اقدامات کے خلاف بھر پور آواز بلند کریں گے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے طلباء کو مزاکرات کے لیے دو دن کا وقت دیا گیا ہے طلباء کا کہنا ہے کہ اگر فیس واپسی، لائبریری، ٹرانسپورٹ اور کمپیوٹر لیب کی سہولیات نہ دی گئیں تو وہ اس احتجاج کو یونیورسٹی کے دیگر کیمپسز تک لے کر جائیں گے اور مطالبات منظور ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔پروگریسو یوتھ الائنس طلباء کے تمام مطالبات کی حمایت کرتا ہے ا ور مطالبات منظور ہونے تک مکمل یکجہتی کی یقین دہانی کراتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.