|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، اسلام آباد|
24 اپریل کی شام پروگریسو یوتھ الائنس کی طرف سے کامسیٹس یونیورسٹی (Comsats University) کے قریب ہاسٹل سٹی میں کیمپ لگایا گیا۔ کیمپ کا بنیادی مقصد طلبہ کو پی وائی اے سے متعارف کروانا اور تعلیمی بجٹ پر لگنے والی کٹوتیوں کے خلاف احتجاج کے لئے منظم کرنا تھا۔ کامریڈ سنگر، لقمان، اعظم، انعام اور کامریڈ معاذ نے مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ سے پی وائی اے کے منشور و دستور پر بات کی اور انہیں تنظیم میں شمولیت کی دعوت دی۔ اس کے علاوہ طلبہ سے حکومت کی طلبہ دشمن پالیسیوں پر بھی بات کی گئی اور حال ہی میں سکالرشپ کی خاتمے اور فیسوں میں اضافہ کر کے تعلیم تک رسائی کو مزید دشوار بنانے کے فیصلے پر بات کر کے طلبہ کو 25 اپریل کو پریس کلب اسلام آباد میں تعلیمی بجٹ میں 50 فیصد کٹوتیوں کے خلاف ہونے والے احتجاج میں بھرپور شرکت کرنے کی دعوت بھی دی گئی۔
کیمپ کے بعد ہاسٹل سٹی میں ممبران نے طلبہ کے ساتھ مل کر ایک علامتی احتجاج کیا جس میں کامریڈ سنگر نے اپنی تقریر میں طلبہ کو احتجاج کا مقصد واضح کیا اور طلبہ کو بتایا کی یہ اپنی نوعیت کا پہلا احتجاج ہے اور ابھی ہم صرف آغاز کر رہے ہیں انجام ایک بہت بڑی ملک گیر تحریک کی شکل میں ہوگا۔ ان کے بعد کامریڈ اعظم نے اپنی بات میں بتایا کہ کس طرح یہ حکومت طلبہ دشمنی کرتے ہوئے طلبہ کو تعلیم سے محروم کرنے پر تلی ہوئی ہے اور تعلیم کی فیسوں کو دو گنا کر کے پہلے سے تعلیمی اداروں میں موجود طلبہ کیلئے بھی مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ ایسے میں طلبہ یونین کی بحالی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔ اس کے بعد کامریڈ نفیسہ نے شکالرشپ کے خاتمے پر بات کرتے ہوئے حکومت کی طلبہ دشمنی کو عیاں کیا اور طلبہ کو بتایا کی طلبہ کے پاس اکٹھے ہو کر لڑنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ طلبہ اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔
آخر میں سب کو کامریڈ لقمان کی طرف سے یہ پیغام دیا گیا کہ یہ وقت اب خاموش بیٹھنے کا نہیں بلکہ اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ تعلیم کا مسئلہ کسی اکیلے فرد کا یا کسی واحد یونیورسٹی کا نہیں بلکہ یہ پورے ملک کے طلبہ کا مسئلہ ہے اور اس کے لئے لڑی جانے والی لڑائی بھی ہمیں اکٹھے ہو کر لڑنی پڑے گی۔