اسلام آباد: ہائیر ایجوکیشن کمیشن بجٹ میں کٹوتی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، اسلام آباد|

گزشتہ ہفتے ڈان نیوز میں ایک خبر چھپی جس میں بتایا گیا کہ تبدیلی سرکار نے سال 2019-20ء کے اعلیٰ تعلیم کے بجٹ میں پچاس فیصد کٹوتی کی ہے، جس کے نتیجے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے طلبہ کو ملنے والے سکالرشپ ختم کر دیے جائیں گے اور فیسوں میں دگنے اضافے کر دیے جائیں گیں۔ حکومت کے اس گھناؤنے طلبہ دشمن اقدام کے خلاف پروگریسو یوتھ الائنس نے 25 اپریل بروز جمعرات دن دو بجے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے ایک احتجاج کا اہتمام کیا۔ احتجاج میں راولپنڈی اور اسلام آباد کی مختلف یونیورسٹیوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے تقریبا تیس طلبہ نے شرکت کی جس میں پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن، پروگریسو سٹوڈنٹس فیڈریشن، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور ایس ایل ایف شامل تھے۔

احتجاج کا آغاز شرکاء کے بھرپور نعروں سے ہوا جس میں ’اعلی تعلیم کے بجٹ میں کٹوتی، نا منظور نا منظور‘، ’تعلیم دشمن حکومت مردہ باد‘ اور ’مفت تعلیم ہمارا حق ہے، خیرات نہیں‘ کے نعرے شامل تھے۔ اس کے بعد انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے طالب علم اور پروگریسو یوتھ الائنس کے ساتھی کامریڈ اعظم خان نے احتجاج میں پہلی تقریر کرتے ہوئے شرکاء کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ یہ طلبہ کا ایک بنیادی مسئلہ ہے اور ہمیں اس کے خلاف بڑے سے بڑے پیمانے پر آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد نمل یونیورسٹی کے طالب علم اور پروگریسو یوتھ الائنس اسلام آباد کے آرگنائزر کامریڈ سنگر خان اپنی تقریر میں اس بات کو واضح کیا کہ یہ کس طبقے کا مسئلہ ہے اور بتایا کہ حکمران طبقے کے بچوں کو اس اقدام سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ ملک سے باہر جا کر تعلیم حاصل کرتے ہیں، تعلیمی بجٹ میں کٹوتی سے نقصان یہاں کے محنت کش طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو ہوگا۔ اس لیے ہمیں چاہیے کہ اپنے طالب علم ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک تحریک کا آغاز کریں اور حکمران طبقے کے اس فیصلے کو چیلنج کریں۔

اس کے بعد پروگریسو یوتھ الائنس سے کامریڈ نفیسہ، ریڈ ورکرز فرنٹ سے محسن رائے، پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن سے ندیم سرور، پروگریسو سٹوڈنٹس فیڈریشن سے دانش، پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن سے عامر انقلابی، جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن سے اظہر رشید، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سے سردار انور، ایس ایل ایف سے شاہ جہان نے اپنی تقریروں میں اس حوالے سے بات کی۔
آخر میں پروگریسو یوتھ الائنس کے مرکزی چیئرمین کامریڈ عمر ریاض نے بات کی اور موجودہ دور میں طلبہ کو درپیش مسائل کے حل میں ایک بڑی رکاوٹ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب طلبہ یونین بحال تھی تو ملک بھر کے طلبہ اس قسم کے بڑے مسئلے پر متحد ہو کر جدوجہد کرتے تھے مگر اس ظالم حکمران طبقے نے وہ حق بھی طلبہ سے چھین لیا۔ جس کے نتیجے میں آج وہ غیر سیاسی ہو گئے ہیں اور سیاست کو صرف ذاتی مفاد کی جنگ اور غنڈہ گردی کے نام سے جانتے ہیں -۔ کامریڈ عمر نے بتایا کہ آج کا یہ احتجاج اس تحریک کا پہلا قدم ہے جس کا مقصد طلبہ تک اس مسئلہ پر متحد ہونے کا پیغام پہنچانا ہے اور حکمران طبقے کو یہ بتانا ہے کہ اس خطے کے باشعور نوجوان ابھی سوئے نہیں کہ آپ جو چاہے من مانی کرتے رہو۔ اس کے بعد ہم ملک بھر کی مختلف یونیورسٹیوں میں جا کر اس پیغام کو آگے پھیلائیں گے۔

اس کے علاوہ پاکستان بی ٹیک آنرز انجینئرز ایسوی ایشن نے اپنے وفد کے ساتھ شرکت کرتے ہوئے ہمارے مطالبات کی حمایت کی اور اپنے بھی کچھ مطالبات رکھے جس میں نیشنل ٹیکنالوجی کونسل ایکٹ کی منظوری اور ٹیکنیکل الاؤنس کے مطالبے شامل تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.