میرپور: میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (پلندری کیمپس) کے طلبہ کا احتجاج

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، میرپور|

12 فروری 2020 بروز بدھ، مسٹ (میرپور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی) پلندری کیمپس کے طلبہ نے یونیورسٹی کے گیٹ کو تالا لگا کر اپنا احتجاج کیا۔ احتجاج میں تمام ڈپارٹمنٹس کے طلبہ شامل تھے۔ احتجاج کے دوران طلبہ کا کہنا تھا کہ مسٹ کیمپس پلندری پچھلے ایک سال اور چار ماہ سے کھلا ہوا ہے۔ اس میں چار ڈپارٹمنٹس موجود ہیں جن میں لاء ڈپارٹمنٹ بھی شامل ہے۔ لاء ڈپارٹمنٹ کا ایک بیج تیسرے سمیسٹر میں ہے اور دوسرا پہلے سمیسٹر میں۔ آج یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اچانک احکامات جاری کر دیے گئے کہ لاء کا ڈپارٹمنٹ پلندری کیمپس سے ختم کیا جا رہا ہے اور تمام طلبہ کو میرپور شفٹ کیا جاے گا، جو کہ یہاں کے مقامی طلبہ کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔ زیادہ تر طلبہ محنت کش طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جن کے والدین نے اپنے بچوں کو یہاں داخلہ اس لیے لے کر دیا تھا کہ یہاں اخراجات کم ہیں۔ اگر لاء کا ڈپارٹمنٹ بار کونسل کے ساتھ منسلک نہیں تھا تو انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ وہ طلبہ کو داخلہ ہی نہ دیتے، لیکن اپنی لوٹ مار کی غرض سے طلبہ کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے جو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ اگر لاء ڈپارٹمنٹ شفٹ ہو جاتا ہے تو پیچھے تین ڈپارٹمنٹ رہ جائیں گے اور ایچ ای سی کے قانون کے مطابق کسی بھی ادارے کو یونیورسٹی یا کیمپس کا درجہ اس وقت ملتا ہے جب کم سے کم ادارے میں چار ڈپارٹمنٹس موجود ہوں جس کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ باقی ڈپارٹمنٹس بھی خطرے میں ہیں جو کسی بھی وقت ختم کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ وہ ادارہ قانون کی روح سے ایچ ای سی سے منظور شدہ نہیں ہو گا۔ دیگر طلبہ بھی لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بعد تعلیم سے محروم رہیں گے۔ اس سے نا صرف طلبہ کی تعلیم پر اثر پڑے گا بلکہ کچھ اساتذہ کا روزگار بھی چھن جائے گا۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ وہ یہ کسی بھی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ وہ میر پور یونیورسٹی انتظامیہ اور لوکل انتظامیہ کو باور کراونا چاہتے ہیں کہ فوری طور پر لاء ڈپارٹمنٹ کے اس مسئلہ کا حل نکالا جائے بصورت دیگر نا صرف پلندری کیمپس بلکہ پورے کشمیر اور پورے ملک کی دیگر یونیورسٹی کے طلبہ کو اپنے ساتھ جوڑتے ہوئے ملک گیر احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ احتجاج میں پلندری انجمن تاجران، وکلا اور دیگر تعلیمی اداروں کے اساتذہ بھی شامل ہوئے۔ احتجاج کے دوران پروگریسویوتھ الائنس کی جانب سے عبید ذوالفقار نے طلبہ کے تمام مطالبات کی حمایت کا اعلان کیا۔

One Comment

  1. Pingback: Progressive Youth Alliance – بولان میڈیکل کالج اور قوم پرستی کا المیہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.