|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس|
17فروری کو ہونے والے پروگریسویوتھ الائنس(PYA) کے سٹی کنونشن کی بھرپورتیاری جاری ہے۔ کنونشن 17فروری کو دن 12بجے ملتان ٹی ہاؤس میں منعقد ہوگا جس میں ملتان میں واقع تعلیمی اداروں کے طلبہ کے علاوہ دیگر علاقوں سے بھی طلبہ کے وفود شرکت کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ کنونشن میں تھیٹر، انقلابی شاعری اور موسیقی کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
ایک لمبے عرصے سے ملتان، جو کہ جنوبی پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے، میں طلبہ کے مسائل اور ان کو منظم کرنے کے حوالے سے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی گئی۔ روایتی طلبہ تنظیمیں زوال پذیری کا شکار ہیں اور ان کی سیاست محض غنڈہ گردی یا ذاتی مفادت تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ اس حوالے سے یہ کنونشن بہت اہمیت کا حامل ہے۔ ایسے وقت میں جب تعلیمی ادارے کاروباری ادارے بن چکے ہیں، سرکاری تعلیمی اداروں میں فیسوں میں ہوشربا اضافے کے باعث ایک بڑی اکثریت تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہوچکی ہے، تعلیمی اداروں کی نجکاری کی جارہی ہے اور بڑے پیمانے پر نوجوانوں کو بیروزگاری کا سامنا ہے، یہ کنونشن ان مسائل کے خلاف جدوجہد میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
پروگریسو یوتھ الائنس کا مطالبہ ہے کہ حکومت طلبہ یونین سے پابندی ختم کرے اور فی الفور طلبہ یونین کے الیکشن کروائے جائیں۔ تعلیم کے کاروبار کو بند کیا جائے اور ہر فرد کو مفت اور معیاری تعلیم دی جائے۔ روزگار ہر فرد کا بنیادی حق ہے اور ریاست ہر شہری کو روزگار فراہم کرے یا کم از کم 15,000 روپے بیروزگاری الاؤنس دے۔
کنونشن کی تیاریوں کے سلسلے میں ملتان کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیوں کے سامنے رجسٹریشن کیمپ لگائے گئے۔ جس میں یکے بعددیگر 9اور10جنوری کو دو کیمپ یونیوسٹی آف ایجوکیشن کے سامنے لگائے گئے جس میں بڑی تعداد میں طلبہ نے اپنے نام رجسٹر کروائے اور ڈسکشنز میں حصہ لیا۔اس کے ساتھ ساتھ دیگر کالجز سے بھی 75سے زیادہ طلبہ نے اپنے نام رجسٹر کروائے۔اس کے بعد دوسرا کیمپ گورنمنٹ ایمرسن کالج کے سامنے لگایا جس میں 55سے زیادہ طلبہ نے اپنے نام رجسٹر کر وائے اور پی وائی اے کا حصہ بنے۔ لیف لیٹ کمپین اور سوشل میڈیا کمپین میں بھی بہت سے رابطے پی وئی اے کا حصہ بنے اور یہ سلسلہ جاری ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے مختلف ڈیپارٹمنٹس میں کلاس ٹو کلاس لیف لیٹ اور رجسٹریشن کیمپن کی گئی اور یہ مسلسل جاری ہے۔ ان میں انٹرنیشنل ریلیشنز، پولیٹیکل سائنس، انتھروپولوجی، کرمینالوجی، پبلک ایڈمنسٹریشن ،سائیکالوجی، ماس کمیونیکیشن اور فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بلوچ کونسل،پختون کونسل، فا ٹا کونسل، گلگت بلتستان کونسل اورراجپوت سٹوڈنٹ آرگنائزیشن کے ساتھ بھی ڈسکشنز ہوئیں۔ اسی سلسلے میں بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ’’کیا سی پیک بے روزگاری کا حل ہے؟‘‘ جس میں مختلف ڈیپارٹمنٹ سے 60 سے زیادہ طلبہ نے شرکت کی اور ڈسکشن میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ آنے والے دنوں میں ایمرسن کالج میں ایک سمینار کا انعقاد کیا جائے گا اوراس کے ساتھ ساتھ رابطوں سے ڈسکشنز اور فالو اپ میٹنگز بھی جاری ہیں ۔
کنونشن کے سلسلے میں دیگر شہروں میں بھی کیمپ اور فالو اپ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈیرہ غازی خان میں غازی یونیورسٹی کے سامنے ایک کیمپ لگایا گیا جس میں 25سے زیادہ طلبہ نے اپنے نام رجسٹر کروائے اور پی وائی ائے کے ساتھ جڑت کا اعلان کیا۔بہاولپور میں پوسٹ گریجویٹ کالج بہاولپور اور جی سی ٹی کالج کے سامنے دو کیمپ لگائے گئے۔ ان کیمپوں میں 90کے قریب طالبعلموں نے رجسٹریشن کروائی۔
مفت تعلیم، روزگار سب کے لئے اور طلبہ یونین کی بحالی کے نعروں کے گرد منعقد ہونے والا یہ کنونشن طلبہ سیاست میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔ پاکستان میں 1983ء سے طلبہ یونین پر پابند عائد ہے جس کے باعث طلبہ کے پاس اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کے لئے کوئی پلیٹ فارم ہی موجود نہیں۔ پورے پاکستان میں تعلیم کا کاروبار بھرپور طریقے سے جاری ہے اور طلبہ کا شدید معاشی استحصال کیا جا رہا ہے جس کے خلاف ایک منظم جدوجہد کی ضرورت ہے۔ پروگریسو یوتھ الائنس پورے پاکستان میں مفت تعلیم اور طلبہ یونین کی بحالی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔
کنونشن کے لئے یکجہتی کے پیغامات اس ایڈریس پر بھیجیں:
editor@progressiveyouth.net