|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، اسلام آباد / راولپنڈی|
اتوار 14 اپریل 2019 ء کو پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا۔ سکول دو سیشنز پر مشتمل تھا۔ پہلے سیشن کا موضوع عالمی و پاکستان تناظر تھا ،جسے کامریڈ سنگر خان نے چیئر کیا اور کامریڈ آدم پال نے لیڈ آف دی۔ دوسرے سیشن کا موضوع کارل مارکس کی سیاسی معیشت پر لکھی گئی کتاب ’’داس کیپیٹل‘‘ کے دوسرے سیکشن’’اجناس اور زر‘‘ تھا جس کو کامریڈ نفیسہ نے چیئر کیا اور کامریڈ لقمان اور کامریڈ اعظم نے اس موضوع پر لیڈ آف دی۔
سکول کا باقاعدہ آغاز کامریڈ سنگر خان نے کیا۔ کامریڈ سنگر خان نے ایک سیاسی تنظیم کے لئے عالمی اور ملکی تناظر کی اہمیت پر بات کرتے ہوے کہا کہ سیاسی اور معاشی حالات اور سماجی ڈھانچوں کو درست طریقے سے سمجھے بغیر اس کو بدلنے کی جدوجہد کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی۔ اس کے بعد کامریڈ سنگر نے اس موضوع پر بات کرنے کیلئے آدم پال کو دعوت دی۔ کامریڈآدم پال نے بہت شاندار طریقے سے عالمی اور پاکستان تناظر پر بات کی۔ کامریڈ نے 2008 میں شروع ہونے والے مالیاتی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس مالیاتی بحران نے پرانے سماجی ڈھانچوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے پوری دنیا پر اجارہ داری رکھنے والی سامراجی طاقتیں اس بحران کی وجہ سے تذبذب کا شکار ہیں۔ کامریڈ آدم پال کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم ہونے والا ورلڈ آرڈر آج پوری طرح ٹھوٹ چکا ہے اس کے علاوہ کامریڈ آدم پال نے دنیا کی دیگر بڑی طاقتوں (برطانیہ، فرانس، جرمنی اور چین) کے موجودہ بحرانوں پر بھی مفصل بات کی۔ عالمی صورتحال کے بعد کامریڈ آدم پال نے اس تناظر میں پاکستان کے معاشی، سیاسی اور سماجی صورتحال پر بات کی۔ کامریڈ کا کہنا تھا کہ آج پاکستان بھی ایک بہت بڑے بحران کا شکار ہے جس کا اظہار پاکستان کے حکمران طبقے کی اندرونی ٹوٹ پھوٹ اور آئے روز مہنگائی، بے روزگاری، قتل و غارت اور ریاستی جبر کے خلاف بننے والی عوامی تحریکوں میں نظر آتا ہے۔ لیڈ آف کے بعد کامریڈ صہیب حنیف، کامریڈ عمر ریاض، کامریڈ علی شہباز، کامریڈ علی اور بلال نے مختصراً پاکستان اور عالمی صورتحال پر بات کی۔ آخر میں کامریڈ آدم پال نے سامعین کے سوالات کے جوابات دینے کے بعد انقلابی پارٹی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کا دور تحریکوں کا دور ہے اس دور میں ایک مارکسی نظریے سے لیس منظم اور مضبوط انقلابی پارٹی کے بغیر کسی بھی تحریک کو سوشلسٹ انقلاب تک نہیں لے کر جایا جاسکتا۔
دس منٹ کے وقفے کے بعد سکول کے دوسرے سیشن کا آغاز ہوا۔ اس سییشن کو کامریڈ نفیسہ نے چیئر کیا۔انہوں نے سب سے داس کیپیٹل کا تعارف کرایا اور سرمایہ دارانہ نظام پر کارل مارکس کی طرف سے کی گئی تنقید کی اہمیت پر بات کی۔ جس کے بعد انہوں نے کامریڈ لقمان کو ’’اجناس اور زر‘‘ پر بات کرنے کے لئے مدعوع کیا۔ کامریڈ لقمان نے اجناس کے تاریخی ارتقاء پر روشنی ڈالنے کے بعد اجناس کے بننے اور سماج میں اس کے تبادلوں پر بات کی۔ اجناس پر بات کرتے ہوئے کامریڈ لقمان نے داس کیپیٹل میں ’اجناس‘ کی تشریح میں استعمال ہونے والی مختلف اصطلاحات مثلاََ قدر استعمال، قدر تبادلہ، انسانی محنت، ضروری سماجی انسانی محنت وغیرہ پر بات کی۔ اس کے بعد کامریڈ نے یہ بات واضح کردی کہ اجناس کا خاتمہ کمیونسٹ نظام کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اس کے بعد اعظم نے زر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اس کے تاریخی ارتقاء پر مفصل بات کی۔ لیڈ آف کے بعد کامریڈ سنگر خان، کامریڈ عمر ریاض نے زر پر بات کی ۔ آخر میں کامریڈ آدم پال نے مارکسی سکول کی اہمیت اور انقلابی پارٹی کی تشکیل پر بات کرتے ہوئے سکول کا باقاعدہ اختتام کیا۔ سکول کا اختتام محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر کیا گیا۔