ڈیرہ غازی خان: ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد

|رپورٹ:پروگریسویوتھ الائنس، ڈی جی خان|

مورخہ10 اگست 2017ء بروز جمعرات کو ڈیرہ غازی خان میں پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام ایک روزہ مارکسی سکول کا انعقاد کیا گیا ۔ سکول ایک سیشن پر مشتمل تھاجس کا عنوان’’روس: انقلاب سے ردانقلاب تک‘‘ تھا۔ سکول کی صدارت راول اسد نے کی جبکہ موضوع پر بحث کا آغاز آصف لاشاری نے کیا۔ انہوں نے اپنے لیڈ آف کے آغاز میں روس انقلاب کی سوویں سالگرہ منانے، اس عظیم انقلاب کا دفاع کرنے اور اس کا سائنسی تجزیہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔آصف کا کہنا تھا کہ روس انقلا ب کے اندر دنیا بھر کے محنت کشوں و نوجوانوں کے لیے اہم اسباق موجود ہیں ۔اس انقلا ب نے ثابت کیا تھا کہ محنت کش طبقہ مٹھی بھر طفیلی طبقے سے کہیں بہتر سماج کو چلا سکتا ہے۔

 

اس کے بعد آصف نے انقلاب سے پہلے کے روسی سماج،پہلی عالمی جنگ ،زار شاہی کے خاتمے ،فروری انقلاب اور اکتوبر انقلاب پر بات رکھی ۔ انہوں نے نوزائیدہ مزدور ریاست پر سامراجی ممالک کے حملے، انقلاب مخالف پروپیگنڈے ، سامراجی گھیراؤ، پابندیوں اور ان کے اثرات پر بات رکھی۔ اس کے بعد آصف نے سٹالنزم کے ابھار، اس کی وجوہات، سٹالنسٹ بیوروکریسی کے رد انقلابی کردار پر بات رکھی۔ منصوبہ بند معیشت پر بات کرتے ہوئے آصف کا کہنا تھاکہ سٹالنسٹ زوال پذیری کے باوجودمنصوبہ بند معیشت نے چنددہائیوں کے اندر منڈی کی معیشت پر اپنی برتری کوثابت کیا ۔اس کے بعد آصف نے انقلاب کی حاصلات،اور جھوٹے بورژواپروپیگنڈے پر بات رکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ بورژوازی روس انقلاب پر اس میں موجود خامیوں کی وجہ سے اسے تنقید کا نشانہ نہیں بناتی بلکہ وہ نجی ملکیت کے ختم کیے جانے اور منصوبہ بند معیشت کی وجہ سے اس پر تنقید کرتی ہے۔ آخر میں آصف کا کہنا تھا کہ سوویت یونین کے انہدام کے بعد بورژوازی سوشلزم کو مردہ قرار دے کر ابھی خوشی منانے میں مصروف تھی کہ2008ء کے سرمایہ دارانہ بحران نے ’’تاریخ کے خاتمے‘‘ کے غیر سائنسی تھیسس کا خاتمہ کرتے ہوئے سرمایہ داری کے مردہ ہونے کا اعلان کیا۔ 2008ء سے 2017ء تک کے نو سالوں نے سرمایہ داری کو ایک ناکام نظام ثابت کیا ہے جو اب دنیامیں مزید ترقی دینے کا اہل نہیں رہا اور اب دنیا کے کونے کونے سے سوشلزم کانعرہ سنائی دے رہااور ایک بار پھر مارکسی نظریات کا احیاء ہو رہا ہے۔ایسے میں محنت کش طبقے کی عالمی پارٹی کی تعمیر اس عہد کا تقاضا ہے جس کے لیے جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ لیڈآف کے بعد فضیل اصغر، راول اسد اور وقاص نے بحث کو آگے بڑھایا۔ آخرمیں سوالات کی روشنی میں آصف نے سیشن کو سم اپ کیا ۔سکول میں کل گیارہ افراد نے شرکت کی ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.