|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|
آج پروگریسیو یوتھ الائنس کشمیر کی جانب سے پونچھ یونیورسٹی کے مین کیمپس میں پروگریسیو یوتھ الائنس کے ممبر شپ کیمپ کا انقعاد کیا گیا۔ کیمپ میں طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کیمپ بنیادی طور پر پروگریسیو یوتھ الائنس کے مرکزی کنونشن کی تیاریوں کے حوالے سے لگایا گیا تھا۔ کیمپ کے دوران پروگریسیو یوتھ الائنس کے ممبران نے کیمپ میں آنے والے طلبہ کے ساتھ طلبہ کے مسائل پر تفصیل سے بات کی کہ اج پورے پاکستان میں طلبہ کے مسائل میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے مثلا پچھلے کچھ عرصے میں تمام تعلیمی اداروں میں فیسوں میں بے تحاشا اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے درمیانے طبقے کے لیے بھی تعلیم حاصل کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے، محنت کشوں کے بچوں کیلئے تو پہلے ہی تعلیم ایک خواب بن کر رہ گئی ہے۔
اس سے ہٹ کر یونیورسٹی میں اتنی مہنگی فیسیں ہونے کے باوجود طلبہ کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔ اس سے ہٹ کر انتظامیہ کی غنڈہ گردی نے طلبہ کو دبا کر رکھا ہوا ہے۔ ان تمام مسائل کے حل کے لیے طلبہ یونین کی بحالی وقت کی اشد ضرورت ہے اور اس حوالے سے پروگریسو یوتھ الائنس نے اپنا مرکزی کنونشن مفت تعلیم ہمارا حق اور طلبہ یونین بحال کرو کے نعروں اور پروگرام پر رکھا ہے جس میں پاکستان بھر کے طلبہ کو ایک پلیٹ فارم پر منظم کرتے ہوئے طلبہ یونین کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ جس پر تمام طلبہ نے اس جدوجہد کو سراہا اور کنونشن میں شرکت کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ بہت سے طلبہ نے باقاعدہ ممبر شب لی اور اس جدوجہد میں اپنا مکمل کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔ کیمپ میں موجود مارکسی لٹریچر بھی طلبہ نے خریدا۔