|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|
پروگریسو یوتھ الائنس کے زیراہتمام باغ وومن یونیورسٹی کی طالبات کے ساتھ ایک کامیاب میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ کا ایجنڈا ”پروگریسو یوتھ الائنس کا تعارف،مقاصد اور مطالبات“ تھا۔ میٹنگ کو چیئر کامریڈ شبنم نے کیا جبکہ بحث کا آغاز کامریڈ آمنہ نے کیا۔ کامریڈآمنہ نے طلبہ مسائل پر تفصیل سے بات کی اور کہا کہ آج سرمایہ دارانہ نظام کے بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طلبا و طالبات ہیں۔ پوری دنیا میں تعلیمی بجٹ میں کٹوتیاں کی جارہی ہیں، خاص طور پر پاکستان جیسے ملک میں جہاں دفاع پر بجٹ کا ادھے سے زیادہ حصہ لگایا جا رہاہے وہاں آئے روز کٹوتیاں کر کے غریب محنت کشوں سے بنیادی حق کو بھی مکمل طور پر چھینا جا رہا ہے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کی طرف سے تعلیمی بجٹ میں 50 فیصد کٹوتی کی گئی ہے۔ اب جو غریب تھوڑی بہت تعلیم حاصل کرتے تھے اس سے بھی محروم ہو جائیں گے۔
ہم نہ صرف اس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں بلکہ یہ سمجھتے ہیں کہ اسے صرف ایک ہی صورت میں روکا جاسکتا ہے، اور وہ صورت یہ ہے کہ پورے ملک کے طلبہ ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو جائیں اور ایک ملک گیر تحریک چلائیں۔ جب حکمران بنیادی حق نہیں دے سکتے تو پھر طلبہ کو متحد ہو کر اپنا حق چھیننا ہو گا۔
اس کے بعد طالبات نے سوالات کیے اور پی وائی اے کی جدوجہد کو سراہا اور جدوجہد کا حصہ بننے کی یقین دہانی کروائی۔ اس کے بعد کامریڈ آمنہ نے سوالات کی روشنی میں بحث کو سمیٹا۔