|رپورٹ: صدیق جان|
مشال خان انقلابی فرنٹ اور مشال خان شہید فورم کے زیر اہتمام گذشتہ روز چکدرہ، مالاکنڈ میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا۔ اس ریفرنس کے انعقاد میں پروگریسیو یوتھ الائنس کے کارکنان نے کلیدی کردار ادا کیا اور ریفرنس کے تمام انتظامی معاملات بخوبی سرانجام دئیے۔ تعزیتی ریفرنس میں لوئر دیر، اپر دیر، مالاکنڈ، سوات، بونیر، پشاور، مردان، چارسدہ اور دیگر علاقوں سے ترقی پسند افراد نے شرکت کی۔ ریفرنس کے لئے 4بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا مگر راستہ بند ہونے کے باعث شرکا وقت پر نہ پہنچ سکے اور پروگرام کا آغاز 6بجے ہوا جس کے باعث بہت سے مقررین کو بات کرنے کا موقع نہ مل سکا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض کامریڈ شہاب نے سرانجام دئیے۔
مقررین نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ قاتلوں کو فی الفور پھانسی دی جائے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ یہ مذہبی انتہا پسندی ریاست کی اپنی مسلط کردہ ہے جس کا نشانہ معصوم لوگ بن رہے ہیں۔ ضیاء آمریت نے افغان ڈالر جہاد کے دوران سعودی عرب اور امریکی سامراج کے ایما پر اپنے سامراجی عزائم کی تکمیل کے لئے مذہبی انتہا پسندی کو یہاں کے لوگوں پر ٹھونسا۔ اب وقت آگیا ہے کے ہم اس تمام تر بربریت کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ مشال خان کو ظلم، استحصال اور یونیورسٹی انتظامیہ کی کرپشن کے خلاف آواز بلند کرنے کی سزا دی گئی۔ مگر ہم مشال کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔