|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس ، کراچی|
23 دسمبر بروز ہفتہ صبح 11 بجے کراچی پریس کلب کے سامنے انٹر میڈیٹ کے طلبہ نے خراب رزلٹ اور تعلیمی نظام کے خلاف اپنا دوسرا احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم انٹربورڈ بورڈ کی طرف سے جاری کردہ رزلٹ کو مسترد کرتے ہیں، اور مطالبات کی منظوری تک یہ احتجاجی سلسلہ جاری رہے گا۔ احتجاجی مظاہرے میں طلبہ نے بورڈ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاج میں 50 سے 60 طلبہ نے شرکت کی۔
طلبہ کا کہنا تھا ’ہمارا رزلٹ اتنا برا آیا ہے کہ اب آگے ہم کسی اچھی یونیورسٹی میں نہیں جاسکتے جبکہ ہم نے پیپرز بہت اچھے دیے تھے ۔‘ طلبہ نے اس 30 فیصد رزلٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ’ان کے تمام پیپرز بلامعاوضہ ری چیک کیے جائیں۔ احتجاجی سلسلے کو جاری رکھنے کے لیے طلبہ نے آرگنائزنگ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو تمام معاملات پر تفصیلی بحث اور مشترکہ رائے تعمیر کر کے اپنا لائحہ عمل تشکیل دیتی ہیں۔ احتجاج کے نعرے، مطالبات، سیکورٹی، آرگنائزر، میڈیا سپوکس پرسن سب معاملات باہمی رضامندی اور انتہائی منظم انداز میں چلائے جا رہے ہیں جو ایک شاندار عمل ہے۔ طلبہ احتجاجوں کا اس انداز میں منظم ہونا نا صرف ان کے مسائل کی گہرائی کی عکاسی کرتا ہے بلکہ یہ آنے والے وقتوں میں بڑے پیمانے کی طلبہ تحریک کی نوید بھی ہے۔
پروگریسو یوتھ الائنس کے ساتھی اس جدوجہد کو منظم اور کامیاب کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں اور اس تحریک کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔