|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، بلوچستان|
بلوچستان کے ضلع کیچ کی تحصیل ہوشاب میں 18 اگست بروز بدھ طالبات نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے سی پیک روٹ کو ہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی سالوں سے گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ہوشاب صرف کاغذی کارروائی میں زیر تعمیر ہے لیکن ابھی تک کوئی تعمیراتی عمل نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ سکول میں مناسب عمارت اور اساتذہ کی کمی کی وجہ سے کوئی تدریسی سرگرمیاں نہیں ہوتیں۔طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر انہیں کوئی یقین دہانی نہیں دی گئی تو وہ مستقبل میں بھی ایسے ہی اقدامات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ تعیلم کے نام پر فنڈز میں کرپشن کی وجہ سے ایسے کئی تعلیمی ادارے وجود نہیں رکھتے ہیں جو صرف سرکاری ریکارڈ میں بنائے گئے ہیں۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد ہمارے تعلیمی ادارے کی تعمیر اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
پروگریسو یوتھ الائنس بلوچستان کیچ کے احتجاجی طالبات کے مطالبات کی غیر مشروط حمایت کرتا ہے اور انہیں باور کراتا ہے کہ پی وائی اے انکی اس جدوجہد میں بھرپور ساتھ دے گا۔ بلوچستان کی صوبائی حکومت محض سرمایہ داروں کی کٹھ پتلی ہے ان سے کوئی امید رکھنا بھینس کے آگے بین بجانے کے مترادف ہوگا۔ حقیقی جدوجہد اور بنیادی حقوق کے حصول کے لیے پورے پاکستان کے طلبہ کو اپنے مطالبات کے گرد منظم ہونا پڑے گا اور ایک طاقت کی صورت میں ابھر کر ان کٹھ پتلیوں سے بنیادی ضرورت تعلیم کو چھیننا پڑے گا۔
طلبہ اتحاد زندہ باد!