|رپورٹ:پروگریسو یوتھ الائنس، ڈیرہ غازی خان|
ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقوں کے طلبہ نے 14 فروری کواپنے مطالبات کے حصول کے لیے احتجاجی کیمپ لگایا جو کہ تاحال جاری ہے۔ غازی میڈیکل کالج کچھ عرصہ قبل ہی قائم ہوا ہے اور یہ ڈیرہ غازیخان میں واحد میڈیکل کالج ہے۔ اس کالج کے قیام سے ہی ٹرائبل ایریا کے طلبہ اس کالج میں اپنے لیے مخصوص نشستوں کا مطالبہ کرتے رہے ہیں جس کا ماضی میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔
یاد رہے کہ پنجاب بھر کے دیگر میڈیکل کالجز میں ڈیرہ غازی خان کے قبائلی علاقہ جات کے طلبہ کے لیے صرف چھ سیٹیں مختص ہیں مگر غازی میڈیکل کالج میں قبائلی علاقوں کے طلبہ کے لیے کوئی سیٹ مختص نہیں کی گئی۔
احتجاجی کیمپ میں بیٹھے طالب علموں کا موقف تھا کہ قبائلی علاقہ جات میں تعلیمی اداروں کی کمی اور دیگر انفرا سٹرکچر نہ ہونے کی وجہ سے ایک بہت بڑی آبادی تعلیم کے بنیادی حق سے محروم ہے اورجو طالب علم تمام تر تکالیف کو برداشت کرتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں تو وہ اپنے لیے ملک کے دیگر تعلیمی اداروں کے دروازے بند پاتے ہیں۔ طلبہ کا موقف تھا کہ چار دیواری، چھت سے محروم غیر معیاری تعلیم حاصل کرنے والا بچہ بڑے بڑے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بچوں سے مقابلہ نہیں کر سکتا۔ میرٹ کا نظام ایک ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں۔ اس لیے قبائلی علاقہ جات کے طلبہ کا حق ہے کہ ان کے ضلعی صدر مقام میں موجود میڈیکل کالج میں ان کے لیے سیٹیں مختص کی جائیں۔ پروگریسو یوتھ االائنس نے احتجاجی طلبہ سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ پروگریسو یوتھ الائنس کا لیف لیٹ بھی وہاں پر موجود طلبہ میں تقسیم کیا گیا ۔