|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کوئٹہ|
بولان میڈیکل کالج انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کے خلاف طلبہ کا احتجاجی دھرنا آٹھویں روز میں داخل۔ نوجوان طالب علموں نے جس جوش اور جذبے کے ساتھ اس تحریک کا آغاز کیا تھا ساتویں روز بھی وہی جوش وہی جذبہ جاری و ساری رہا اور نوجوانوں کی ہمت ہر آنے والے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ حکمران اور ایچ ای سی اپنے روایتی ہٹ دھرمی کے ساتھ پیش آرہے ہیں۔ اس سخت سردی میں جہاں وقفے وقفے سے بارش اور برف باری بھی ہو رہی ہے لیکن نوجوان بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے مطالبات کی منظوری تک دھرنے کو جاری رکھنے کا عزم کئے ہوئے ہیں۔
یہ تحریک بلوچستان میں نئی طلبہ سیاست کا ایک اہم پہلو ہے جس میں روایتی طلبہ تنظیموں کو نوجوانوں کی طرف سے مکمل طور پر رد کردیا گیا اور اس تحریک کی قیادت میں پروگریسیو یوتھ الائنس اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ الیکشن اور سیاسی سکورنگ کے لیے مختلف سیاسی تنظیمیں بھی دیکھنے کو نظر آرہی ہے لیکن کسی بھی لحاظ سے مسئلے کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے اور نہ ہی ہوسکتے ہیں۔ طلبہ کو سمجھنا ہوگا کے آج جو حکمران ان کا درد بانٹنے آرہے ہیں، کل یہی انہیں اس سے بھی گہرے زخم دینگے۔ کیوں کہ یہ ان حکمرانوں کی خصلت ہے کہ اپنے منافع کے حصول لیے یہ ہمارے خون کو ہی نچوڑیں گے ورنہ ان کی سیاسی دکانداری اور منافع خوری بند ہو جائے گی جو یہ کبھی نہیں چاہیں گے کہ ایسا ہو۔
ہم دیکھ رہے ہیں کہ صرف اپنی سیاسی ساکھ بنانے کے لیے تحریک انصاف بھی کافی ’ایکٹیو‘ نظر آرہی ہے۔ مگر تحریک انصاف کی طلبہ دشمنی اور تعلیم دشمنی ہم خیبر پختونخوا میں دیکھ سکتے ہیں جہاں طلبہ اور اساتذہ تحریک انصاف کی پالیسیوں جیسے فیسوں میں اضافے اور نجکاری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ مشال خان کے قتل میں تحریک انصاف شامل تھی۔ طلبہ اور نوجوانوں کو اپنے جدوجہد کے حوالے سے پر اعتماد اور مستقل مزاج رہنا ہو گا۔ پروگریسو یوتھ الائنس پہلے دن سے احتجاجی طلبہ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔
آگے بڑھتے رہو ساتھیو!
سچے جزبوں کی قسم جیت ہماری ہی ہوگی!