|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، ڈی جی خان|
7 اکتوبر 2021ء کو پروگریسو یوتھ الائنس غازی یونیورسٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں غازی یونیورسٹی سے پروگریسو یوتھ الائنس کے ارکان کے علاوہ دیگر طلبہ اور میٹرک اینڈ انٹر سٹوڈنٹس کمیٹی، ڈی جی خان کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کو پروگریسو یوتھ الائنس غازی یونیورسٹی کے آرگنائزر منصور ارحم نے چئیر کیا اور پروگریسو یوتھ الائنس ملتان کے آرگنائزر فرحان رشید نے تفصیلی بات کی۔ فرحان رشید نے موجودہ سرمایہ دارانہ نظام کے بحران کے ترقی یافتہ دنیا سے لے کر تیسری دنیا کے ممالک کے طلبہ اور نوجوانوں پر پڑنے والے اثرات پر روشنی ڈالی کہ آج دنیا بھر میں مہنگی تعلیم اور بے روزگاری نوجوانوں کا منہ چڑا رہی ہے۔ فرحان کا کہنا تھا کہ کرونا وبا نے بحران کی شدت میں اضافہ کیا ہے اور ایک طرف عالمی پیمانے پر نوجوانوں کو روزگار کے لالے پڑے ہیں تو ایسے میں پاکستان جیسے پسماندہ ملک میں محنت کش اپنی تمام تر بچتیں کھپا بیٹھے ہیں جبکہ دوسری جانب نظام تعلیم تباہ ہوچکا ہے، ایک طرف روزگار کے مواقع معدوم ہیں تو دوسری جانب مہنگائی کے باعث تعلیم کے تمام تر رستے بند ہیں۔ حکمران طبقہ بحران کا تمام تر بوجھ طلبہ اور محنت کشوں پر لاد رہا ہے۔ اب طلبہ اور نوجوانوں کو خود اس تمام جبر کے خلاف بغاوت کا علم بلند کرنا ہوگا اور پروگریسو یوتھ الائنس اسی جدوجہد کیلئے طلبہ اور نوجوانوں کو منظم کررہا ہے۔
فرحان کی تفصیلی بات کے بعد مختلف طلبہ نے جدوجہد کے طریقہ کار اور لائحہ عمل کے حوالے سے سوالات کیے اور بحث میں حصہ لیا۔ سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پھر منصور ارحم بحث میں حصہ لیا۔ منصور نے غازی یونیورسٹی کے طلبہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور طلبہ کی منظم جدوجہد کو ہی ان مسائل کا واحد حل قرار دیا، نیز غازی یونیورسٹی میں طلبہ کو جدوجہد کیلئے منظم کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔
گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے محنت کشوں کی ملک گیر تنظیم ریڈ ورکرز فرنٹ کے رہنما آصف لاشاری نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں جب ریاست اور تعلیمی مافیاز تعلیم کے کاروبار سے ٹھیک ٹھاک دولت اینٹھ رہے ہیں۔ پاکستان میں محنت کشوں کی اکثریت ہے اور ان کے پاس دو وقت کی روٹی پوری کرنے تک کے پیسے نہیں ہیں تو ایسے میں اپنے بچوں کو تعلیم دلانا تو اب ایک خواب ہی بن کر رہ گیا ہے۔ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پروگریسو یوتھ الائنس کی یہ جدوجہد قابل رشک ہے۔
آخر میں فرحان رشید نے غازی یونیورسٹی میں پروگریسو یوتھ الائنس کی عبوری کابینہ کا اعلان کیا جس میں عاطف لاشاری (صدر)، منصور ارحم (چیئرمین)، زبیر جروار (جنرل سیکرٹری)، فرحان دستی (جوائنٹ سیکرٹری) اور ذیشان جروار (انفارمیشن سیکرٹری) شامل ہیں۔ نئی منتخب کابینہ نے غازی یونیورسٹی کے طلبہ کے مسائل کو حل کرانے اور اپنی قوتوں میں اضافے کے عزم کا اظہار کیا۔
میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ جلد ڈی جی خان میں پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام ایک طلبہ کنونشن کا انعقاد کیا جائے گا جس میں شہر کی نئی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا اور غازی یونیورسٹی کی کابینہ کی حلف برداری بھی کی جائے گی۔ نیز غازی یونیورسٹی کے طلبہ کے حقوق کی جدوجہد کو نہ صرف کیمپس کے ہر ایک طالب علم تک لے جایا جائے گا بلکہ طلبہ کی جدوجہد کو ملک کے دیگر شہروں اور اداروں میں موجود طلبہ کی جدوجہد سے جوڑتے ہوئے ایک ملک گیر طلبہ تحریک کی جانب آگے بڑھایا جائے گا جس کے لیے پروگریسو یوتھ الائنس گزشتہ پانچ سالوں سے جدوجہد کر رہا ہے۔