November 3, 2020 at 12:46 AM
|برتولت بریخت، 23 دسمبر 1956ء||مترجم: جاذب سلیم| مسٹر کے۔ سے اُس کی مالک مکان کی چھوٹی بیٹی نے پوچھا، ”اگر شارک مچھلیاں انسان ہوتیں تو کیا وہ چھوٹی مچھلیوں سے اچھا سلوک کرتیں؟“ ”یقیناً“، اس نے کہا۔ اگر شارکیں انسان ہوتیں تو وہ چھوٹی مچھلیوں کے لیے سمندر میں وسیعRead More
April 29, 2020 at 7:04 PM
|تحریر: نفیسہ| یہ تحریر ہمارے آن لائن میگزین ہلہ بول کے پہلے ایڈیشن میں شائع ہوئی تھی جسے اب ہم اپنے قارئین کیلئے اس ویب سائٹ پر شائع کر رہے ہیں۔ گرمی اپنے پورے جوبن پر تھی وہ سڑک کنارے کھڑی رکشے کا انتظار کر رہی تھی۔ ایک غریب خاندانRead More
April 22, 2020 at 11:03 AM
|تحریر: ناصرہ وائیں | بیگم!! کیا ہو رہا ہے؟ بھئی جلدی سے چائے لے آؤ۔ یاسر نے باتھ روم سے نکلنے کے بعد کپڑے بدلتے ہوئے آواز دی۔ اس نے جلدی سے کپڑے پہنے اور ڈائننگ ٹیبل کی جانب بڑھا۔ لیکن میز پر ابھی رات کے جھوٹے برتن پڑے ہوئےRead More
November 23, 2018 at 3:56 PM
|تحریر: کرشن چندر| میں نے سو روپے کا کام کیا تھا۔ مجھے سو روپے ملنے چاہیے اس لیے میں نے سیٹھ سے بات کی۔ سیٹھ نے کہا:’’سولہ تاریخ کو آنا۔‘‘ میں سولہ تاریخ کو گیا۔ سیٹھ وہاں نہیں تھا۔ اس کا بڈھا منیجر جس کی چند یا صاف تھی اورRead More
October 21, 2016 at 7:43 PM
اس فیصلہ کی کہیں اپیل نہ تھی۔ مزدور کی ضمانت کون کرتا؟ کہیں پناہ نہ تھی؟ بھاگ کر کہاں جاتا؟ سوا سیر گیہوں کی بدولت عمر بھر کے لیے غلامی کی بیڑ یا ں پاؤں میں ڈالنی پڑیں۔