|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، سندھ یونیورسٹی|
آج 20 نومبر2022 ء کو پروگریسو یوتھ الائنس سندھ یونیورسٹی کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر جنرل باڈی اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں ممبران اور ہمدردوں نے بھرپور شرکت کی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ 24 نومبر 2022 ء کو پوائنٹ اسٹیج گراؤنڈ سندھ یونیورسٹی میں بیروزگاری، جنسی ہراسانی، مہنگی تعلیم، قومی جبر اور سرمایہ داری کے خلاف ”ہلہ بول“ یوتھ کنونشن منعقد کیا جائیگا اور ساتھ ہی 2019 ء کے طلبہ کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ یہ کنونشن ایک ایسے وقت میں منعقد کیا جا رہا ہے جب نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر سرمایہ دارانہ نظام اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔ ایسے میں حکمران طبقہ اپنی عیاشیوں کو برقرار رکھنے کیلئے آپس میں دست و گریباں ہے اور عوام کے خون کا قطرہ تک نچوڑنے کے درپے ہے۔ جبکہ عوام بالخصوص نوجوان اس تمام تر جبر کا جواب دیتے ہوئے بغاوت، مزاحمت اور اپنے حقوق کے حصول کی جدوجہد کا علم بلندکیے ہوئے ہیں۔ لبنان سے لے کر ایران اور یورپ سے افغانستان تک شاید ہی کوئی ایسا ملک ہو جہاں پچھلے ایک دہائی میں کوئی عوامی تحریک برپا نہ ہوئی ہو۔
پاکستان میں لوٹ کے مال کی بندر بانٹ پر حکمران طبقے کے مختلف دھڑوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے مگر عوام دشمنی میں بحیثیت مجموعی سارا حکمران طبقہ ایک پیج پر ہے لہٰذا نوجوان اور محنت کشوں کو ان پر بالکل بھی اعتبار نہیں رہا۔ ملکی معیشت کی صورتِ حال پہلے ہی دگرگوں تھی اور سیلاب کی تباہ کاریوں نے اس کی زبوں حالی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔حکمران طبقے کی جانب سے بحران کا سارابوجھ عوام پرلاد ا جا رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں بیروزگاری، مہنگائی،حقیقی اجرتوں میں کمی، تعلیمی ادروں میں فیسوں کے اضافے اور دیگر بہت سے مسائل شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ان تمام مسائل کے خلاف آنے والے عرصے میں پاکستان میں بھی ایک ملک گیر تحریک کے امکانات موجود ہیں۔ اس صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے پروگریسو یوتھ الائنس ملک بھر کے طلبہ اور نوجوانوں کو، نسلی، مذہبی، قومی اور دیگر تمام تر تعصبات سے بالاتر ہوکر منظم کررہا ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ آنے والے وقت میں کوئی بھی تحریک نظریات کے بغیر ایک بے روح جسم کی مانند ہوگی۔ مارکسی نظریات وہ واحد نظریات ہیں جن کی بنا پر جدوجہد کو منظم کرتے ہوئے سرمایہ دارانہ نظام اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے تمام مسائل کو ختم کیا جاسکتا ہے اور ایک غیر طبقاتی سماج کا قیام ممکن ہے۔سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف اس جدوجہد کو آگے بڑھانے کیلئے پروگریسو یوتھ الائنس سندھ یونیورسٹی نوجوانوں اور طلبہ کو درپیش مسائل جیسے مہنگی تعلیم، جنسی ہراسانی، قومی جبر، طبقاتی استحصال، جبری گمشدگی اور سماج میں موجود تمام تر جبر کے خلاف اور طلبہ یونین کی بحالی کیلئے کنونشن کا انعقاد کر رہا ہے۔ جس میں تمام ترقی پسند سیاسی و سماجی کارکنان، طلبہ، مزدور اور کسانوں کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔