January 26, 2019 at 11:42 PM
پاپا اکثر کہتے تھےیہ جو وردی والے ہیںہم سب کے رکھوالے ہیںہماری جانوں کی خاطراپنی جان لڑاتے ہیںہماری خوشیوں کی خاطردشمن سے لڑ جاتے ہیںیہ جو وردی والے ہیںہم سے پیار بھی کرتے ہیںاچھے سچے ہوتے ہیںبات کے پکے ہوتے ہیںجب بھی آپ کی راہ میں آئیںپیار سے ان کوRead More
January 12, 2019 at 5:02 PM
میرے شہر کے سارے رستے بند ہیں لوگو میں اس شہر کا نغمہ گر جو دو اک موسم غربت کے دکھ جھیل کے آیا تاکہ اپنے گھر کی دیواروں سے اپنی تھکی ہوئی اور ترسی ہوئی آنکھیں سہلاؤں اپنے دروازے کے اترتے روغن کو اپنے اشکوں سے صیقل کر لوںRead More
October 25, 2018 at 7:32 PM
ہم اپنے قارئین کیلئے ساحر لدھیانوی کی 38 ویں برسی کے موقع پر، محنت کشوں کے لیے لکھی ہوئی ایک نظم شائع کر رہے ہیں۔ 1 وہ صبح کبھی تو آئے گی ان کالی صدیوں کے سر سے جب رات کا آنچل ڈھلکے گا جب دکھ کے بادل پگھلیں گےRead More
September 19, 2018 at 10:51 PM
بجٹ مال و زر کے کھیل کا یہ جو گوشوارہ ہے ہم غریب لوگوں کی موت کا اشارہ ہے دیکھ ہم کو غور سے بد نصیب ہیں وہ ہم موت نے نہیں جنہیں زندگی نے مارا ہے آسمان سے خیر کی کب خبر ملی ہمیں وہ بہت ہی دور ہےRead More
August 25, 2018 at 8:42 PM
احمد فراز کی دسویں برسی کے موقع پر ہم اپنے قارئین کیلئے ان کی مشہور نظم محاصرہ شائع کر رہے ہیں۔ محاصرہ مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے کہ حلقہ زن ہیں مرے گرد لشکری اس کے فصیل شہر کے ہر برج ہر منارے پر کماں بہ دستRead More