نمبل سیراڑی (کشمیر): مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ پر مشتمل پی وائی کے یونٹ کا اعلان!

|رپورٹ: پروگریسو یوتھ الائنس، کشمیر|

14 اگست، بروز سوموار کو پروگریسو یوتھ الائنس کی جانب سے نمبل سیراڑی(کشمیر) میں ”معاشی بحران اور کیسی آزادی؟“ کے عنوان سیمینار کا انعقاد کیا گیا اور سیمینار کے اختتام پر پی وائی اے کے یونٹ کا اعلان کیا گیا۔ جس میں علاقے کے مختلف تعلیمی اداروں سے طلبہ نے بھرپور شرکت کی۔

سیمینار میں لیڈ آف دیتے ہوئے کامریڈ رومان نے سرمایہ دارانہ نظام کے بحران اور اس کے اثرات پر تفصیلی گفتگوکی اور کشمیر اور سیراڑی میں درپیش مسائل کو اس بحران سے جوڑتے ہوئے موجودہ نظام کا خاتمہ کرکے سوشلست انقلاب قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ علاقے کے مسائل پر بات کرتے ہوئے رومان نے خصوصی طور پر بے روزگاری، فیسوں میں اضافے، تعلیمی اداروں میں ہراسمنٹ، طلبہ یونین پر پابندی، موت بانٹتی خستہ حال سڑکوں، ٹرانسپورٹ کے بڑھتے ہوئے کرائیوں اور کھنڈر کا سماء پیش کرتی پونہ ہسپتال میں سہولیات کی عدم موجودگی و دیگر مسائل کا ذکر کیا۔

اس کے بعد پی وائی کے کشمیر کے صدر صہیب حنیف نے عوامی بنیادی مسائل اور نام نہاد 14-15 اگست کی نام نہاد آزادی کی حقیقت کو عیاں کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی آزادی ہے جو کہ 76 سال گزرنے کے باجود اس خطے میں بسنے والے انسانوں کی زندگی میں کوئی بہتری نہیں لا سکی، بلکہ الٹا یہ آزادی اس خطے کے لوگوں کے لیے ڈراؤنا خواب اور موت کا فرشتہ ہی ثابت ہوتی آئی ہے۔ جہاں بھوک ننگ، تنگدستی، جہالت، لوٹ مار، خوف، دہشت، جبر و استحصال آج بھی اسی طرح جاری ہے جیسے 76 سال پہلے تھا۔ صہیب نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس عہد میں رہ رہے ہیں یہ عالمی سرمایہ داری کے زوال کا عہد ہے۔ اب اس گلے سڑے بدبودار نظام میں بہتری کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی اب یہ نظام سوائے قتل و غارت، مذہبی افراتفری، بلیک میلنگ، بیروزگاری، اور انسانی زندگیوں کو موت کے منہ میں دکھیلنے کے کچھ نہیں دے سکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ، یورپی ریاستوں، چین اور بھارت میں بھی روزگار اور دیگر بنیادی سہولیات کے فقدان سے تنگ آ کر محنت کش عوام احتجاج اور جدوجہد کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کرنا ناگزیر بن چکا ہے۔ یہ نظام خود بخود ختم نہیں ہوگا بلکہ اس کو شعوری طور پر منظم ہو کر سوشلسٹ انقلاب کے زریعے ختم کرنا ہوگا۔ لہٰذا ضروری ہے کہ سوشلزم کے نظریات کے گرد طلبہ، نوجوانوں اور محنت کشو ں کی ملک گیر انقلابی پارٹی تعمیر کی جائے۔

اس کے بعد عبداللہ رزاق نے بنیادی مسائل اور ان کے حل کے لئے درست نظریات اور درست حکمت عملی کی اہمیت پربات کی اور اس پچھلے ہفتے کی پی وائے اے کی میٹنگ کے بعد کی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی۔ پھر مسعود خان نے پی وائی اے کا تعارف، اس کے ڈسپلن اور کامیابیوں پر تفصیلی بات کی۔ جس پر آئے ہوئے تمام شرکا ء نے جذبے کے ساتھ اس کا حصہ بننے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے شمولیت کا اعلان کیا۔

ٓاخر میں رومان نے پی وائی اے، سیراڑی نمبل کے یونٹ کا اعلان کیا اور ذمہ داریاں تقسیم کی گئیں۔ جس میں حماد کرامت، حارث طالب، حماد خالد، معیز صابر، عبداللہ رزاق، سعد طفیل، صمد عارف، صائم شکیل اور وسام فیاض سے حلف لیا گیا اور تمام ذمہ داران نے سوشلزم کے انقلابی پیغام کو پھیلانے کا عزم کیا، زور دار انقلابی نعروں کے ساتھ پروگرام کا اختتام کیا گیا۔

جب تک جنتا بھوکی ہے۔۔ یہ آزادی جھوٹی ہے!
جب تک جنتا تنگ رہے گی، جنگ رہے گی جنگ رہے گی!
انقلاب انقلاب۔۔ سوشلسٹ انقلاب!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.